پارٹی کارکن اثاثہ ہیں شکایات دور کرنا اولین ترجیح ہے :نور عالم خان ایڈوکیٹ

یاسین خان
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے لیئے سیاسی اور نوجوانوں سے متعلق مشیر ، سابق ایم این اے نور عالم خان ایڈوکیٹ پیپلز پارٹی کے متحرک، محنتی اور تازہ دم قائدین میں شمار ہوتے ہیں، خیبر پختونخواہ میں پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلافات کے خاتمہ کے لیئے گذشتہ دنوں آصف علی زرداری نے کراچی میں ایک خصوصی اجلاس طلب کیا جس میں ہونے والے فیصلوں کے نتیجہ میں نور عالم خان ایڈوکیٹ کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کا سیاسی معاملات اور نوجوانوں سے متعلق مشیر مقرر کیا گیا، نور عالم خان ایڈوکیٹ نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں پر الزام عائد کیا گیا وہ خیبر پختونخواہ کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل میں کسی قسم کی دلچسپی نہیں رکھتیں،ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں امن و امان کا نام و نشان تک نہیں، آرمی پبلک سکول پشاور کا سانحہ صوبائی حکومت کی بد ترین انتظامی کا رکردگی کا منہ بولتا ثبو ت ہے، صوبائی حکومت کہتی ہے کہ ہم نے پولیس کو کرپشن سے پاک کردیا، صوبہ میں مثالی پولیس ہے ،پھر وزیر اعلیٰ ہاﺅس سے تقریبا دو کلومیٹر اور گورنر ہاﺅس سے تین کلو میٹر کے فاصلے پر واقع آرمی پبلک سکول کے سانحہ کا ہونا اس مثالی پولیس اور اصلاحات کے دعووں پر ایک سوالیہ نشان ہے، انہوں نے کہا کہ آج تک وزیر اعلیٰ یا گورنر نے ایک بھی شہید پولیس اہلکار کے جنازے میں شرکت نہیں کی، کرپشن کے نام پر بغیر تحقیق کئے پولیس اہلکاروں کو نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے اور پولیس کا مورال ختم ہو گیا ہے، صوبہ میں بھتہ خوری عروج پر ہے، اغوا ءبرائے تاوان معمول بن گیا ہے اور تاجر طبقہ خیبر پختونخواہ کو خیر باد کہہ کر دیگر صوبوں کو منتقل ہو رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن کے خاتمہ، محکمہ مال کی بہتری کے دعوے کرتے ہیں مگر محکمہ مال میں ہونے والی کرپشن ان کو نظر نہیں آتی، انہوں نے کہا کہ صوبہ میں گورنر بھی عوامی مسائل کے حل میں کسی قسم کی دلچسپی نہیں لے رہے، اقربا پروری عروج پر ہے، گورنر نے کرک سے تعلق رکھنے والے اپنے ایک چہیتے مسلم لیگی لیڈر کے بیٹے کو گورنر ہاﺅس میں اہم پوسٹ پر تعینات کردیا ہے اور سب خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ملک میں جمہوریت کو مستحکم بنانے کے لیئے سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے شروع کئے گئے اقدامات کو ناسمجھ اور دوسروں کے اشاروں پر چلنے والے نام نہاد سیاستدانوں نے نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تاہم پیپلز پارٹی جمہوریت کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی جد وجہد جاری رکھے گی اور یہی وجہ ہے کہ ملک کی متعدد جمہوریت پسند شخصیات جلد ہی پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گی، انہوں نے کہا کہ سابق صدر پاکستان اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے صوبہ خیبر پختونخواہ میں مقامی قائدین کے اختلافات ختم کرادئے ہیں، ہماری اولین ترجیح اضلاع میں موجود کارکنوں کی شکایات دور کرنا، پارٹی کی تنظیم نو اور متعدد شخصیات کو پارٹی میں لانا ہے، انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے ملک بھر میں متعدد قائدین کو پارٹی کو منظم کرنے کے ٹاسک سونپ دئے ہیں، ہم بھٹو ازم پر چلتے ہوئے جمہوری نظام کے استحکام کے لیئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...