اسلام آباد (آن لائن) سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجاز الحق نے کہا ہے کہ ملا فضل اﷲ کے خلاف کارروائی آسان نہیں، افغانستان کے چوبیس صوبوں میں حکومتی رٹ نہیں‘ جونہی کارروائی کا آغاز ہوگا ملا فضل اﷲ اور دیگر ساتھی ان صوبوں میں پناہ لے سکتے ہیں۔‘ امریکی خواہش ہے کہ خطے سے انخلاءکے بعد بھارت کو کردار دیا جائے لیکن پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے ایسا نہیں کر سکے گا۔ ایکشن پلان کے بعد کوئی پسندیدہ یا نہ پسندیدہ طالبان نہیں۔ افغان سرحد کے گرد و نواح میں انڈیا کے چودہ قونصلیٹ ہیں جن کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیاں ہو رہی ہیں‘ پی ٹی آئی احتجاجی تحریک میں دوبارہ گئی تو پشاور والا ردعمل مزید سامنے آئے گا‘ دھرنوں کے پیچھے آرمی کا ہاتھ نہیں تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ سابق وفاقی وزیر نے خصوصی انٹرویو میں کہا ہے تاریخ میں پہلی بار تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردوں کے خلاف متحد ہوئیں۔
اعجاز الحق