اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے حکومت کی تاجروں کیلئے رضاکارانہ ٹیکس سکیم کے حوالے سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016کثرت رائے سے منظور کرلیا، بل کی حمایت میں 4اور مخالفت میں 3ووٹ دیئے گئے، حکومتی ارکان کمیٹی کی طرف سے اپوزیشن ارکان کی حمایت حاصل کرنے کیلئے بل کی حمایت میں دلائل دیئے، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان کمیٹی نے موجودہ حالات میں بل کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا اور مخالفت میں ووٹ دیئے۔جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی چیئرمین قیصر احمد شیخ کی زیرصدارت ہوا۔ رشید احمد گوڈیل نے کہا کہ بل کو عجلت میں پاس نہ کرایا جائے۔ عوامی سماعت کرائیے۔ میاں عبدالمنان نے کہا کہ بل کی 90 فیصد تاجروں نے حمایت کی ہے۔ پرویز ملک نے کہا کہ بل منظور ہونے کے بعد اگر بہتری کی گنجائش ہوئی تو ترمیم کر کے نئی سفارشات شامل کریں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ وہ اسحاق ڈار کو داد دیتے ہیں کہ انہوں نے بل کے حوالے سے آرڈیننس لانے کے بجائے بل اسمبلی اور کمیٹیوں میں پیش کیا۔ یہ بل ریاست کی طرف سے خطرناک پیغام ہے کہ وہ ٹیکس وصول کرنے میں ناکام رہی ہے اور اس طرح کی سکیمیں لائی جا رہی ہیں۔ ملک میں ٹیکس کا نظام بگڑا ہوا ہے۔ جو ایمانداری سے ٹیکس جمع کرا رہے ہیں ان کے ساتھ زیادتی ہے۔ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا راستہ دینا پڑے گا۔ سکیمیں اس سے قبل بھی آٹھ دفعہ لائی گئیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اس کے سوا کوئی اور آپشن نہیں۔ یہ کوئی مقامی سکیم نہیں اس کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات لائی جائیں۔