لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف اور گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، امن عامہ کی صورتحال اور پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو میں کہا کہ پاکستان میں انتہاپسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں۔ پنجاب حکومت نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے موثر اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کے وسائل بچا کر شاندار مثال قائم کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں صوبے میں تعلیم کے شعبہ میں اصلاحاتی پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور اصلاحاتی پروگرام کے تحت سکولوں میں اساتذہ کی حاضری اور معیاری تعلیم کے فروغ کے حوالے سے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 2018ء تک تعلیم کے میدان میں اہداف کے حصول کیلئے شاندار پروگرام مرتب کیا ہے۔ ’’پڑھو پنجاب۔ بڑھو پنجاب‘‘ پروگرام کے تحت سکولوں میں اساتذہ کی حاضری میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ معیاری تعلیم کا فروغ میرا مشن ہے جسے ہر قیمت پر پورا کریں گے۔ پنجاب حکومت نے پہلے بھی وسائل فراہم کئے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔ پنجاب میں اساتذہ کی تقرریاں صرف اور صرف میرٹ پر کی گئی ہیں۔ اصلاحاتی پروگرام کے اہداف کے حصول کیلئے محنت اور جذبے سے تسلسل کے ساتھ کام کرنا ہے۔ معیاری تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور پنجاب حکومت بچوں کو یہ حق دے رہی ہے۔ اجلاس میں سکولوں میں اساتذہ کی تربیت کیلئے موبائل ٹریننگ کا پائلٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے بچوں اور بچیوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کا بھی ٹارگٹ ہر صورت حاصل کرنا ہے۔ معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے وسائل کی فراہمی پاکستان کے مستقبل پر سودمند سرمایہ کاری ہے اوراس ضمن میں وسائل کی کوئی کمی نہیں آنے دیںگے۔ معیاری تعلیم پر پنجاب کے ہر بچے کا حق ہے اور ہمیں یہ حق ان تک پہنچانا ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں خصوصی افراد کی فلاح وبہبود کیلئے متعدد اقدامات کی منظوری دی گئی۔ خصوصی افراد کی رہنمائی کیلئے تحصیل کی سطح پر گائیڈز (Mentors) کی تعیناتی کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے خصوصی افراد کی فلاح وبہبود کیلئے ملک کی تاریخ کے مثالی اقدامات کئے ہیں۔ نابینا افراد کی بحالی کیلئے 13اضلاع میں خصوصی مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔