پاک چین اقتصادی راہداری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات پر غور کیا گیا، اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں نے اقتصادی راہداری کی حمایت کا اعلان کر دیا، مغربی روٹ کی تعمیر پر تیزرفتاری سے عملدر آمد کیا جائیگا جس کی وزیر اعظم خود نگرانی کریں گے۔ حکومت نے تمام وزرائے اعلیٰ پر مشتمل اسٹیئرنگ کمیٹی بنا دی ہے، جو ہر تین ماہ بعد ملاقات میں راہداری منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لے گی، اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ راہداری منصوبے پر تمام سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرینگے اور یہ منصوبہ پاکستان کی تقدیر کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں نے منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک کا کہنا تھا خیبرپی کے ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرتا ہے لیکن ہمیں بجلی نہیں ملتی ۔ ہمارے مطالبات پورے کیےبغیرکام نہیں چلے گا-
تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ ہمارا ہے، اگرمنصوبے پر کچھ تحفظات ہیں تو ہم کہاں جائیں، راہداری منصوبےپروزیراعظم نے ہماری کمیٹی بنانے کی تجویز مان لی، اقتصادی راہداری منصوبےکوکالا باغ نہیں بننےدیں گے-
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ راہداری منصوبے پر اجلاس کامیاب رہا،کوئی راہداری منصوبے کی ناکامی نہیں چاہتا-
اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں نے مشاورتی عمل پر اطمینان کا اظہارکیا ہے،اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےتحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ راہداری کو متنازعہ نہیں ہونے دیں گے۔
اقتصادی راہداری;وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس, تحفظات دورکرنےکیلئےوزرائےاعلیٰ پرمشتمل کمیٹی قائم
Jan 15, 2016 | 15:51