نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری درپردہ جنگ بھارت کے سیکولر تانے بانے کو متاثر کررہی ہے۔ بھارتی فوج وادی میں جاری بدامنی کو روکے گی اور ہر قیمت پر نارمل صورتحال واپس لائے گی۔ جمعہ کے روز نئی دہلی میں ہونے والی جنرل بپن راوت کی پریس کانفرنس کی مزید تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں موجودہ صورتحال کو جلد از جلد معمول کے مطابق بنانا اور کشمیری نوجوانوں کے ذہن پاکستان کے حق میں موڑنے سے روکنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1989ء کیا ہوا مقبوضہ کشمیر میں سیکولر علامتوں کو نشانہ بنایا گیا اب ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کشمیر کو اسکی اصل سیکولر اقدار پر واپس لایا جائے۔ انہوں نے کہا مذہب کے نام پر کشمیری عوام کو سکھایا اور انکے ذہنوں کو بدلا جا رہا ہے ورنہ پڑھے لکھے کشمیری نوجوان کیوں بندوق اٹھاتے حالانکہ ہم سیکولر معاشرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی صفوں میں انتشار پیدا کرنے والوں کو باہر نکال دینا چاہئے۔ مقبوضہ کشمیر پچھلے پانچ چھ ماہ کے دوران تشدد اور بدامنی کا شکار رہا ہے مگر بھارتی فورسز کی کوششوں سے یہاں حالات میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کو دنیا میں جنت کا نمونہ کیوں نہیں بننے دے رہے، یہاں سکول کالج کھلے رہنے چاہئیں، سیاحت پھلے پھولے، اس کے لئے بھارتی فوج اپنے مینڈیٹ سے آگے بڑھنے کو تیار ہے، ہم اپنی مقررہ حد سے ایک میل آگے بھی آ سکتے ہیں۔