پشاور(بیورورپورٹ)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ مغربی اکنامک کاریڈور پر چھوٹے صوبوں کے تحفظات دور کیے جائیں کیونکہ پختونوں اور بلوچوں میں احساس محرومی پیدا ہورہا ہے اور جب احساس محرومی پیدا ہونے لگے تو پہلے چنگاری اور پھر چنگاری سے شعلہ بھڑکتا ہے۔لہٰذا مرکزی حکومت اس آگ کو پھیلنے سے قبل دونوں صوبوں کے تحفظات دور کرے اور مغربی اکنامک کاریڈور کو اُس کے اصل نقشے کے مطابق تعمیرکرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اکبر پورہ میں ایک بڑے شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قاری طاہر ، شوکت خان،ساجد ، ابرار اور حضرت گل نے سینکڑوں ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی سے مستعفی ہو کر اے این پی شمولیت اختیار کی۔ میاں افتخار حسین نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو سرخ ٹوپیاں پہنائیں اور اُنہیں مبارکباد پیش کی۔اُنہوں نے کہا کہ نئے خیبرپختون خوا کا نعرہ لگانے والوں نے ساڑھے تین سال میں نہ تو اپنا کوئی میگا منصوبہ لاسکے اورنہ ہی ہمارے منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے فنڈز فراہم کرسکے اس لئے اب عوام اپنے پرانے پختون خوا کی واپسی کے طلب گارہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان تخت اسلام آباد کے چکر میں آئے روز دھرنے دے رہے ہیں لیکن گذشتہ ساڑھے تین سال میں وہ خیبرپختون خوا کے مسائل پر دھرنادیا اورنہ ہی کوئی بات کی ۔انہوںنے کہاکہ وقت آگیاہے کہ پختون سرخ جھنڈے تلے اکٹھے ہوں صوبائی حکومت نے یہاں کے مسائل سے منہ موڑ لیاہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت چھوڑتے وقت خرانہ بھرا چھوڑا تھالیکن اس وقت صوبائی حکومت کے پاس ملازمین کی تنخواہوں کے لئے پیسے نہیں صوبہ مالی ،انتظامی اورسیاسی بحران کا شکارہوچکاہے ۔اُنہوں نے کہا کہ افسو س کی بات ہے کہ پختون قوم نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ صوبے کے مسائل کے حل کے لئے دیاتھا لیکن آج عمران خان وزیراعظم بننے کے لئے بے تا ب ہیں اوریہاں کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین کررہے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر مزید پختونوں کو دھوکہ نہیں دیاجاسکتا 2018اے این پی کاسا ل ہوگااور اب وقت آگیاہے کہ پختون سرخ جھنڈے تلے اکٹھے ہوں اس وقت پختون مسائل سے دوچارہیں باچاخان کے پیروکا رہی اس صوبے اور پختونوں کو مسائل اور مصائب سے نکال سکتے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ عوام کی اکثریت صوبائی حکومت کی کارکردگی سے مایوس ہو چکی ہے اور اے این پی میں لوگوں کی جوق در جوق شمولیت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اب عوام عمران خانی سے بیزار ہو کر باچا خانی چاہتے ہیں،اور یہی وجہ ہے کہ وہ سرخ جھنڈے تلے متحد ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ترقیاتی سکیموں کا نام و نشان تک نہیں جبکہ حکمران اے این پی کے دور کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں، ہم بھی پاکستان میں ترقی کے خواہاں ہیں ۔اُنہوں نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ اس سال مردم شماری کا عندیہ دے دیا گیا ہے اور مردم شماری کروانے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم اس حوالے سے انھوں نے اس عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے اور اس کی بنیاد پر وسائل کی منصفانہ تقسیم کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں مردم شماری کی اشد ضرورت ہے اور آئندہ عام انتخابات سے قبل مردم شماری کیلئے اقدامات کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، مردم شماری میں کوئی رکاوٹ قبول نہیں کی جائیگی،تاہم حلقہ بندیاں انصاف کی بنیاد پر کی جائیں من پسند حلقہ بندیاں کسی صورت قبول نہیں کی جائینگی۔
پہلے چنگاری پھر شعلہ بھڑکتا ہے،وفاقی حکومت آگ پھیلنے سے قبل چھوٹے صوبوں کے تحفظات دور کرے،افتخارحسین
Jan 15, 2017