پاکستان اور نئی امریکی حکومت کے درمیان سفارتی رابطوں کا آغاز نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے بعد ہوگا تاہم باقاعدہ سفارتی رابطے آئندہ ماہ کے اوائل سے شروع ہو جائیں گے۔پاکستان کے نئی امریکی حکومت کے ساتھ سفارتی اور دوطرفہ تعلقات اوبامہ انتظامیہ سے زیادہ مربوط ہو سکتے ہیں جبکہ پاکستان اور نئی امریکی حکومت کے اعلی سطح کے وفود جلد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلیے دورے بھی کریں گے جس کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان باضابطہ ملاقات کا شیڈول طے کیا جا سکتا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات مربوط ہونے کی صورت میں ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کے دورے کا اعلان کر سکتے ہیں۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے بعد نئی امریکی حکومت کی پاکستان کیلیے اب تک کی یہ سفارتی پالیسی سامنے آئی ہے کہ ٹرمپ حکومت پاکستان کے ساتھ مربوط سفارتی تعلقات چاہتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان فی الحال پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر گامزن ہے، ذرائع کے مطابق پاکستان نئے امریکی صدر اور حکومت کو واضح سفارتی پیغام دے گا کہ نئی امریکی انتظامیہ مقبوصہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کو رکوانے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے میں اپنا سفارتی کردار ادا کرے، پاکستان نئی امریکی حکومت کو تجارتی تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دعوت بھی دے گا۔
پاکستان نئی امریکی انتظامیہ سے رابطے آئندہ ماہ سے شروع کرے گا
Jan 15, 2017 | 14:41