فاٹاکی سال 2018 کی پہلی تین روزہ انسداد پولیو مہم آج شروع ہو گی

پشاور(بیورورپورٹ) وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات( فاٹا) کی صفر پولیو کیس کی حیثیت برقرار رکھنے کی جدوجہد کے ساتھ، سال 2018 کی پہلی تین روزہ انسداد پولیو مہم آج پیر 15 جنوری) سے ایجنسی سرجنز، پولیٹیکل انتظامیہ، کمشنرز اور مسلح افواج کی نگرانی اور سرپرستی میں شروع کی جا رہی ہے، یہ تین روزہ انسداد پولیو مہم 17 جنوری تک جاری رہے گی جس کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رکھا جائے گا۔مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر کے کل 10 لاکھ 25 ہزار 429 بچوں کو 4 ہزار 365 ٹیموں کی مدد سے پولیو قطرے پلوائے جائیں گے، جس میں 3ہزار980 موبائل ٹیمیں، 285 فکسڈ ٹیمیں اور100 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔ کوآرڈنیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر(ای او سی) فاٹا محمد زبیر خان نے فاٹا ٹیم کو ہدایات دیں کہ رہ جانے والے اور پولیو حساس علاقوں سے آنے وجانے والے (دوران سفر) بچوں کو پولیو قطرے پلوانے پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے ہر بچے کو پولیو قطرے پلوانے کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے۔ محمد زبیر خان نے کہا ’’ہم فاٹا کی تاریخ میں کبھی بھی پولیو خاتمے کے اتنے قریب نہیں پہنچے۔ سال 2017 کے دوران ہم فاٹا کی صفر پولیو کیس کی حیثیت برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے۔ اب ہمارے پاس پولیو خاتمے کا مقصد حاصل کرنے کا سنہرا موقع ہے۔ اس لئے ہماری اولین ترجیح پولیو خاتمے کے اہداف کی تکمیل اور گلوبل سرٹیفیکیشن کا حصول ہونا چاہیے‘‘۔ پولیو ٹیموں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاٹا پولیو ٹیموں نے فاٹا کے بچوں کو پولیو وائرس سے محفوظ رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی مگر پولیو خاتمے کے حتمی مقصد کے حصول کے لیے اسی عزم وارادہ کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ پچھلے 17 مہینوں سے فاٹا میں کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ فاٹا میں آخری پولیوکیس 27 جولائی، 2016 کو سامنے آیا تھا، جس کے بعد سے اب تک کوئی پولیو کیس سامنے نہیں آیا۔

ای پیپر دی نیشن