بغداد(این این آئی)عراق میں پارلیمانی انتخابات کے قریب آتے ہی سیاسی جوڑ توڑ میں بھی تیزی آ گئی، عراق حزب الدعوۃنے النصر والاصلاح گروپ کی قیادت موجودہ وزیراعظم حیدرالعبادی کو سونپتے ہوئے دولت القانون کے سربراہ نوری المالکی کو اس سے الگ کردیا۔ عرب ٹی وی کے مطابق النصر والاصلاح گروپ کی قیادت سنبھالنے کے بعد ایران نواز شدت پسند عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کی جانب سے بھی اس کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ نصرالعراق کے نام سے تشکیل پانے والے نئے سیاسی اتحاد میں الحشد الشعبی کے قائدین اور اس کئی دوسرے اداروں اور شخصیات نے بھی العبادی کی حمایت کا اعلان کیا۔ نصرالعراق نے انتخابات کے دوران ملک کی تعمیرو ترقی کا نعرہ اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ عراق کی سرزمین کی دہشت گردوں سے آزادی کے بعد اب تباہ حال عراق کی تعمیر اگلا چیلنج ہے۔نیا سیاسی اتحاد ملک کی نئی تشکیل اور دستور کے مطابق اداروں کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہے۔ الفتح اتحاد میں ھادی العامری کی زیر قیادت بدر آرگنائزیشن، ھمام حمودی کی سپریم کونسل، الحشد کے 8 گروپ، 11 جماعتیں، اور ابراہیم بحرالعلوم کی اعلیٰ سپریم کونسل کے رہنما شامل ہیں۔
عراق میں پارلیمانی الیکشن: وزیراعظم حیدر العبادی اور الحشد میں اتحاد قائم
Jan 15, 2018