ملتان ( نامہ نگار خصوصی ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے کسان اتحاد کے وفد نے ملتان میں جہانگیر ترین کے گھر پر ملاقات کی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ہلے بھی کسانوں کیلئے جدوجہد کی‘ اب بھی کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی پالیسیوں سے سب سے زیادہ کسان متاثر ہوا‘ زراعت کی تباہی نوازشریف کا کلدی کردار ہے۔ زرعی شعبے کی بہتری پر نئے وزیراعظم کی بھی توجہ نہیں۔ تحریک انصاف کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ اقتدار میں آ کر کسانوں کی محرومیوں کا ازالہ کریں گے۔ علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی کے بیٹے سیدذ زین قریشی کی دعوت ولیمہ میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ ظالم حکمرانوں کا انجام قریب ہے۔ عوام تبدیلی کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اداروں کو برا بھلا کہنے سے ان کا احتساب نہیں رکے گا۔ عملی طورپرحکومت کا نام و نشان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران تمام شعبہ جات میں ناکام ہو چکے ہیں۔ مہنگائی ‘ بیروزگاری اور لاء اینڈ آرڈر ان کے کنٹرول سے نکل چکا ہے۔ حکمرانوں کی کرپن کی وجہ سے ادارے تباہ ہوئے یں۔ ہم عوام‘ پاکستان اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے تمام شعبہ جات میں اصلاحات کریں گے۔ عمران خان اور جہانگیر ترین علیم خان کے ہمراہ خصوصی طیارے سے اسلام آباد سے ملتان اڑھائی بجے پہنچے۔ ایئرپورٹ پر ایم این اے ملک عامر ڈوگر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ان کا استقبال کیا اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے عمران خان کے ساتھ سیلفیاں بنانے اور ہاتھ ملانے کی کوشش کی جس کی وجہ سے دھکم پیل ہوتی رہی۔ ملتان کی زکریا یونیورسٹی کے سپورٹس گراونڈ میںمخدوم شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے مخدوم زین علی قریشی کا دعوت ولیمہ سیاسی اجتماع بن گیا، دعوت ولیمہ میں پی ٹی آئی کے مرکزی چیئرمین عمران خان، اپوزیشن لیڈر سید خورشید علی شاہ،گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ، ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی، صوبائی وزیر سندھ منظور وسان، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین، وزیر مملکت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پیر دوستان ڈومکی، پی ایس پی کے رہنما ڈپٹی میئر کراچی ارشد دہرا، سابق وفاقی وزیر نوریز شکور، وفاقی وزیر سید جاوید علی شاہ، سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی، آئی جی پولیس اختر حسن گورچانی، پی ٹی آئی کے رہنما راجہ ریاض، بیگم فردوس عاشق اعوان، علیم خان ، علامہ سید مظہر سعید کاظمی، قاری محمد حنیف جالندھری، سید حامد سعید کاظمی، حسین جہانیاں گردیزی، بیگم نسیم چودھری، ریاض فتیانہ، سید فخر امام اراکین اسمبلی، وزراء اور سیاسی و سماجی شخصیات سمیت ہزاروں کی تعداد میں شرکاء نے شرکت کی۔ دوسری طرف طلباء تنظیموں نے زکریا یونیورسٹی کے سپورٹس گراونڈ میں ولیمہ کی اجازت دینے پر یونیورسٹی انتظامیہ سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی طلباء نے سوشل میڈیا پر بھی احتجاج کیا اور کہاکہ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بیٹے کے ولیمے کیلئے بہائوالدین زکریا یونیورسٹی کے گراونڈ کی دیواریں توڑکر اور جالیاں کاٹ کرپنڈال بنایا۔ یونیورسٹی کے سپورٹس گراونڈ میں آئندہ ہفتے سپورٹس ویک کی گیمز ہونا تھیں۔ بتایا جارہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے شاہ محمودقریشی سے صرف 7 ہزار روپے کرایہ وصول کیا۔ دوسری جانب ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز ڈاکٹر صہیب کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی نے صرف ولیمہ کی تقریب کی اجازت دی تھی۔ اگر میدان میں توڑ پھوڑ ہوئی ہے اور اسے خراب کیا گیا ہے تو ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے مخدوم زین قریشی کی دعوت ولیمہ میں ان کے چھوٹے بھائی مخدوم مرید حسین قریشی شریک نہ ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں دعوت دی گئی تھی جبکہ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی جانب سے دعوت ہی نہیں دی گئی۔ مخدوم مرید حسین قریشی کی دعوت ولیمہ میں عدم شرکت موضوع بحث بنی رہی۔ شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے کی دعوت ولیمہ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کا آمنا سامنا ہو گیا۔ عمران خان تقریب ادھوری چھوڑ کر پنڈال سے روانہ ہو گئے۔ کھانا بھی نہیں کھایا۔ عمران خان نے ملتان میں جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر کھانا کھایا۔ قبل ازیں عمران خان اور جہانگیر ترین علیم خان کے ہمراہ خصوصی طیارے سے اسلام آباد سے ملتان اڑھائی بجے پہنچے۔ ایئرپورٹ پر ایم این اے ملک عامر ڈوگر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے عمران خان کے ساتھ سیلفیاں بنانے اور ہاتھ ملانے کی کوشش کی جس کی وجہ سے دھکم پیل ہوتی رہی۔