کوئٹہ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ سپیشل رپورٹ+ آئی این پی) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ اسمبلی میں سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لارہے۔ تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ مشاورت کے بعد ڈپٹی سپیکر کا فیصلہ رواں ہفتے میں کیا جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پر کوئی مداخلت نہیں کریں گے۔ اکثریت حاصل کرنے والے کو اپوزیشن لیڈر تسلیم کریں گے۔کوئٹہ سے آئی این پی کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ہفتہ وار تعطیل کے باوجود اتوار کو انتہائی مصروف دن گزارا، سرکاری امور کی انجام دہی کے ساتھ انہوں نے مختلف وفود سے ملاقاتیں بھی کیں، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل آواران نصیر بزنجو کی قیادت میں ملاقات کرنے والے آواران کے نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا وہ اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں جس نے انہیں وزیر اعلی کا منصب عطا کرتے ہوئے صوبے اور عوام کی خدمت کا موقع دیا۔ وزیر اعلی سے بلوچستان مشترکہ بس فیڈریشن کے صدر حاجی جمعہ خان بادینی نے بھی ملاقات کی۔ مزید براں وزیر اعلیٰ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کی رہائش گاہ گئے اور ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعلی نے ان کی حمایت کرنے پر سردار اخترمینگل کا شکریہ ادا کیا۔ سردار اخترجان مینگل نے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ بعدازاں وزیر اعلی نے رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ طارق مگسی کی رہائش پر جاکر ان سے ملاقات کی اور ان کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اسلام آباد سے سپیشل رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے عبدالقدوس بزنجو کو بلوچستان کا وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔ خورشید شاہ نے توقع ظاہر کی وہ جمہوری روایات اور قانون کے مطابق بلوچستان کے عوام کی بھرپور خدمت کریں گے۔ اپنے پیغام میںانہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) نے بلوچستان میں عوامی امنگوں کو پامال کیا اور وعدوں کے علاوہ بلوچستان کے عوام کو کچھ بھی نہ دیا۔