سماجی تقریب میں سیاسی جلوے !

Jan 15, 2019

مبالغہ آرائی سے قطع نظر معروف سماجی کارکن زمرد خان کے صاحبزادے حسنین علی خان ایڈووکیٹ کی دعوت ولیمہ ہلکی بوندا باندی کے خوشگوار موسم میں موسیقی کی دھنوں ،وسیع و عریض عوامی پنڈال وی آئی پی انکلوژر اور پارکنگ’’پاپا‘‘ کی خوشی میں شریک پاکستان سویٹ ہوم کے ننھے منے پھولوں کی استقبالیہ قطار ،عوام و خواص مہمانوں بالخصوص پاکستان آزاد کشمیر کے چیدہ چیدہ سیاستدانوں کی بھرپور شرکت کے اعتبار سے انفرادیت کی حامل تھی ،ملک کی معروضی سیاسی صورتحال میں حکومت اور اپوزیشن کے سیاستدانوں کا ایک چھت تلے مل بیٹھنا واقعی تازہ ہوا کا جھونکا تھا کیونکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی مکالمہ توکجا خود حزب اختلاف کے قائدین میاں نواز شریف اور آصف علی ذرداری کے درمیان ملاقات کے لئے اطراف سے ان کے بہی خواہ سو جتن کر رہے ہیں ایسے میں ایک سماجی تقریب میں مختلف ال خیال راہنمائوں کی شرکت کے نتیجے میں سیاسی جلوے واقعی قابل ذکر اور غنیمت ہیں زمر دخان وسیع المشرب اور ہر مکتبہ فکر میں یکساں مقبول ہیں ان کی پیپلز پارٹی کے ساتھ طویل وابستگی پر ان کی سماجی خدمات کا پوسچر حاوی ہو چکا ہے وہ پی پی پی راولپنڈی کے صدر ،ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر اور راولپنڈی کینٹ سے قومی اسمبلی کے رکن رہے ہیں لیکن انتخابی سیاست میں دل نہ لگا تاہم پارٹی سے رابطے تعلق اور وفاداری میں کمی نہ آنے دی اور وہ اپنے فطری میلان کے پیش نظر سوشل سیکٹر کی طرف نکل گئے پیپلز پارٹی کے گزشتہ پانچ سالہ دور میں انہوں نے ایم ڈی بیت المال کی حیثیت سے بڑی نیک نامی کمائی جو خود اس حکومت کے لئے باعث اعزاز تھی بیت المال کے دروازے غریبوں محتاجوں مریضوں اور مستحقین کے لئے کھول دئیے تھے صبح کے وقت درخواست گزاروں کا ہجوم ان کے گھر زمیندارا ہائوس میں جمع ہو جاتا اور وہ انہیں یکسوں کرنے کے بعد ہی دفتر کا رُخ کرتے جہاں انہوں نے اپنا کمرہ بالائی منزل سے داخلہ دروازے کے قریب منتقل کر دیا تھا تا کہ سائلین کو ان تک رسائی میں تاخیر نہ ہو بیت المال سے استفاذے کے لئے کسی سیاسی وابستگی کو کبھی آڑے نہ آنے دیا اور اسے ایک قومی فلاحی اور عوامی ادارے کی حیثیت دے دی قدرتی آفات سیلاب زلزلے میں دور افتادہ علاقوں میں امدادی ٹیموں مالی امداد اور سامان کے ہمراہ خود ہر جگہ پہنچ جاتے بیت المال سے فراغت کے
بعد پاکستان سویٹ ہائو س کے مثالی ادارے کے قیام کے زریعے اپنے خواب کی تکمیل کی جس پر انہیں بجا طور پر عیدی ثانی کہا جاتا ہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی اہم شاہراہ پر ہائی جیکر سکند ر کی خطرناک مہم جائی کا ڈراپ سین زمرد خان کا تاریخی اور جرات مندانہ کارنامہ تھا اپنی انہی خوبیوں اور خدمات کی بدولت زمرد خان مقبولیت اور محبوبیت کے زینے طے کرتے ہوئے مختلف ال خیال سیاستدانوں کی بڑی تعداد کو ایک چھت تلے جمع کرنے میں کامیاب رہے وہ تمام مہمانوں کا’’خیموں کے اس شہر ‘‘کے صدر دروازے پر خود استقبال کرتے رہے وی آئی پی شخصیات عوامی پنڈال سے گزر کرمخصوص انکلوژر میں آتی تو شرکاء ان کا پرتپاک استقبال کرتے رہے ان دوران سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف شرکاء میں مقبولیت کے عروج پر نظر آئے وہ آزاد کشمیرکے اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین کے معیت میں آئے تو انہیں زبردست رسپانس ملا جگہ جگہ انہیں روک کر استقبال کیا گیا سیلفیاں بنائی گئی اور اسی انداز میں رخصت کیا سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی سردار طاہر صادق بھی خاصے مقبول رہے سابق گورنر و وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سردار مہتاب احمد خان قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر سے تپاک سے ملے اور دونوں رہنمائوں کے درمیان خاصی دیر تک کھڑے کھڑے راز و نیاز جاری رہا ۔اے این پی کے بزرگ رہنما حاجی غلام احمد بلور ،اپنے بھائی بشیر احمد بلور صاحبزادے شبیر احمد بلور اور بھتیجے ہارون بلور کی شہادتوں کے زخم سینے میں چھپائے خوشی غمی کی تقریبات میں شرکت کی روایت نبھانے تقریب میں شریک تھے وی آئی پی پنڈال میں پیر صاحب گولڑہ شریف پیر سید سلطان علی شاہ ہمدانی پنگالی شریف پی پی پی کے قائدین سابق گورنر سردار لطیف خان کھوسہ سید خورشید احمد شاہ سید نئیر حسین بخاری سنیٹر رحمان ملک قمر زمان کائرہ میاں منظور احمد وٹو سردار سلیم حیدر خان سینیٹ کے چئیرمین صادق سنجرانی ڈپٹی چئیرمین سلیم مانڈی والاوفاقی وزراء پرویز خان خٹک،فواد چوہدری ،چوہدری شفقت محمود ،مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق پوتے عبدالحق خقانی معروف سرمایہ کار اور سابق صوبائی وزیر سردار تنویر الیاس مسلم لیگ ن کے رہنما سنیٹر چوہدری تنویر خان ،سردار محمد یوسف خان ، ملک ابرار احمد،سجاد خان ،سردار نسیم ، ڈاکٹر جمال ناصر ،سردار افتخار احمد خان ،ضیاء اللہ شاہ، راحت قدوسی ، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر شاہ غلام قادر ،قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین پی پی پی آزاد کشمیر کے قائدین چوہدری لطیف اکبر ،چوہدری پرویز اشرف ،فیصل ممتاز راٹھور،سردار عابد حسین عابد، صاحبزادہ ذوالفقار علی اور عامر ذیشان نمایاں تھے دونوں پنڈالوں میں نظم و ظبط مثالی تھا اور یوں گھنٹے ڈیڑھ گھنٹے کی اس منفرد تقریب کے شرکاء کا جمِ غفیر رخصت ہو رہا تھا ۔
یاد کانٹوں کی طرح دل میں کھٹکتی ہے سدا
لوگ دم بھر کے لئے مل کے بچھڑ جاتے ہیں

مزیدخبریں