صنعاء (این این آئی)یمن کے سب سے بڑے فضائی اڈے پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے میں زخمی ہونے والے یمنی انٹیلی جنس بریگیڈیئر جنرل صالح تماح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام حوثی باغیوں اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ حکومت کے درمیان متعدد معاہدے عمل میں آئے تھے جنہیں 4 سال سے جاری تنازع کے خاتمے کے بہترین موقع کے طور پر دیکھا جارہا تھا۔دونوں فریقین کے درمیان باغیوں کے قبضے میں موجود حدیدہ ایئرپورٹ سمیت تیز شہر میں بھی جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔یہ جنگ اس وقت شدت اختیار کر گئی تھی۔ اقوام متحدہ کے امدادی حکام کا کہنا تھا کہ یمن کی 80 فیصد آبادی کو امداد کی ضرورت ہے اور ایک کروڑ افراط قحط سے صرف ایک قدم کی دوری پر ہیں۔ یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ میں حوثی شیعہ باغیوں نے اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی مبصر ٹیم کے سربراہ ریٹائرڈ میجر جنرل پیٹرک کمائرٹ کے زیر صدارت منعقدہ ایک اجلاس کا بائیکاٹ کردیا ۔ ان پر دوسروں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہونے کا الزام عاید کیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق پیٹرک کمائرٹ کے زیر قیادت کمیٹی میں یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا کے نمائندے شامل ہیں ،یہ کمیٹی الحدیدہ میں سویڈن میںگزشتہ ماہ فریقین کے درمیان طے شدہ جنگ بندی کے سمجھوتے پر عمل درآمد اور اس کے تحت دونوں فریقوں کے انخلا کی ذمے دار ہے۔حوثی ملیشیا کے مذاکرات کار محمد عبدالسلام نے الزام عاید کیا کہ جنرل کمائرٹ سمجھوتے سے پھر گئے ہیں دوسروں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوگئے ہیں۔انہوں نے ٹویٹر پر بیان میں کہا کہ اگر اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفتھس اس معاملے کو حل نہیں کرتے ہیں تو پھر کسی دوسرے معاملے پر بات چیت مشکل ہوجائے گی۔
یمن: حوثیوں کے حملے میں زخمی بریگیڈیئر جنرل صالح تماح دم توڑ گئے
Jan 15, 2019