کابل (نوائے وقت رپورٹ، آئی این پی، سہنوا) کابل میں غیر ملکی کمپاؤنڈ کے قریب کار بم دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہو گئے۔ دھماکہ انتہائی محفوظ تصور کیے جانے والے گرین ولیج کے پاس ہوا جس کی شدت نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔ وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصرت رحیمی نے دھماکے میں 4 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں 23 بچوں سمیت 90 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں سے 3سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور ایک شہری شامل ہے جبکہ زخمیوں میں سے اکثر عام شہری ہیں۔ کچھ عرصے پہلے تک اس کمپاؤنڈ میں اقوام متحدہ کا عملہ کام کرتا تھا لیکن حکام کے مطابق یہ علاقہ اب تقریباً خالی ہے اور یہاں محض چند گارڈز رہتے ہیں۔ ایک حکومتی آفیشل کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جبکہ پولیس کے خصوصی دستوں کو علاقے میں تعینات کردیا گیا ہے۔یہ دھماکہ شام کے وقت ہوا تھا جب سڑکوں پر آمدورفت عموماً زیادہ ہوتی ہے اور اسی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد زخمی ہوئی۔ذرائع کے مطابق ابھی تک کسی نے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن یہ حملہ 17سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے کچھ عرصے سے جاری سفارتی کوششوں کو سبوتاڑ کرنے کی سازش ہو سکتا ہے۔