گندم کے کاشتکار کھادیں زمین کی تجزیاتی رپورٹ کی روشنی میں استعمال کریں: محکمہ زراعت

راولپنڈی (جنرل رپورٹر)گندم کے کاشتکار سفارش کردہ کھادوں کا استعمال اپنی زمین کی تجزیاتی رپورٹ کی روشنی میں کریں،کھادوں کی مقدار کاصیحح تعین کرنے میں زمین کی بنیادی زرخیزی،زمین کا کلراٹھا پن دستیاب نہری یا ٹیوب ویل کے پانی کی مقدار وغیرہ اہم ہیں، ایسے کاشتکار جو گندم کی کاشت کے وقت فاسفورس کھاد کا سفارش کردہ مقدار میں استعمال نہیں کر سکے انہیں چاہیے کہ اگر بوقت کاشت انھوں نے اپنی زمین میں ڈیرھ تا دو بوری یوریا فی ایکڑ کھاد ڈالی ہے تو ایک بوری مونو امونیم فاسفیٹ (MAP) یا ڈیرھ بوری نائٹروفاس یا ڈیرھ بوری این پی کھاد(20-20)استعمال کریں۔اگر بوقت بوائی ایک بوری یوریا فی ایکڑ یا اس سے کم استعمال کی گئی ہو تو ڈیرھ بوری مونو امونیم فاسفیٹ(MAP) اور آدھی بوری یوریا استعمال کریں یا دو بوری نائٹروفاس یا دو بوری این پی (20-20)کھاد استعمال کریں۔ ان خیالات کااظہار محکمہ زراعت راولپنڈی کے ترجمان نے جاری بیان میں کیا،انہوں نے کہا مونو امونیم فاسفیٹ، نائٹروفاس اور این پی کھادیں دوسری فاسفورسی کھادوں کی نسبت زیادہ حل پذیر ہوتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن