لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ وسائل کی کمی کے باعث غیر ملکی کوچ کی بجائے ملکی کوچز پر اکتفا کیا جا رہا ہے تاہم ملکی کوچز کی صلاحیتوں میں بھی کمی نہیں ہے۔ آخری جونیئر ہاکی چیمپئن شپ سے کھلاڑیوں کی بڑی لاٹ ملی ہے جو مستقبل کے سٹار کھلاڑی بن سکتے ہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ جونیئر ایشیا کپ کی تیاری کے لیے لاہور میں لگائے جانے والے تربیتی کیمپ میں 60 نوجوان کھلاڑیوں کو طلب کیا گیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن گراس روٹ لیول پر کھیل کی ترقی کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے اور ہر اس کھلاڑی کو موقع دیا جا رہا ہے جو ماضی میں نظر انداز ہوا تھا۔ تربیتی کیمپ میں سب سے پہلے کھلاڑیوں کی فزیکل فٹنس پر خصوصی توجہ دی جائے گی جس کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ جونیئر ٹیم کیساتھ لوکل کوچز ملکی سطح پر کوچز کا اچھا تجربہ رکھتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں نیشنل جونیئر ٹیم کیساتھ لگایا گیا ہے۔ دانش کلیم، رانا ظہیر، ایم عمران اور مدثر اپنے اپنے ڈیپارٹمنٹس ٹیموں کی کوچز کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور اچھے نتائج بھی دے رہے ہیں اسی وجہ سے انہیں نیشنل ٹیم کی ذمہ داری سونپی ہے۔ امید ہے اچھے نتائج حاصل کرینگے۔ پلان کا حصہ ہے کہ غیر ملکی کوچ کی بھی خدمات حاصل کی جائیں۔ اس کے لیے جب پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پاس وسائل وافر ہونگے تو ضرور غیر ملکی کوچ اور ٹرینر کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ جونیئر ہاکی ٹیم مینجمنٹ پر فیڈریشن کا پورا اعتماد ہے جو اچھے نتائج دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔