لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے رکن شاہ دوست دشتی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز والے ہمارا نام تو استعمال کرتے ہیں لیکن دو ہزار سولہ سے لے کر اب تک انہوں نے کوئٹہ اور بلوچستان کی کرکٹ کے لیے کچھ نہیں کیا۔ پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ کا نام تو استعمال ہو رہا ہے لیکن بلوچستان کے نوجوان کرکٹرز کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالکان کو اپنے مفادات عزیز ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں مقامی کرکٹرز کو موقع نہیں دیا جاتا اس سے بڑی ناانصافی اور کیا ہو سکتی ہے۔ کیا لاہور قلندرز میں لاہور، ملتان سلطانز میں ان کے علاقے، اسلام آباد یونائیٹڈ میں وہاں کے کرکٹرز اور پشاور زلمی میں مقامی کرکٹرز شامل نہیں ہیں۔ تمام فرنچائز نے اپنے اپنے علاقوں کو ترجیح دی جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بلوچستان کے کرکٹرز کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے۔ کوئٹہ کے کرکٹرز میں اس رویے کی وجہ سے بہت بیچینی پائی جاتی ہے۔ کوئٹہ کے کرکٹرز خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔ لاہور قلندرز نے گراس روٹ لیول پر کھیل کے فروغ کیلئے بہت اچھے اقدامات کیے‘ پلیئرز ڈیویلپمنٹ پروگرام سے لاکھوں نوجوانوں کو صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع ملے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے یہ کام بلوچستان میں کیوں نہیں کیا۔ مقامی ایڈمنسٹریٹرز نے فرنچائز انتظامیہ سے متعدد بار رابطے کی کوششیں کی ہیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ بلوچستان کو اس کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ کوئٹہ میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ‘یہاں کا نوجوان صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں ہے۔ اگر مناسب تربیت، سہولیات اور مواقع ملیں تو کوئٹہ کے کرکٹرز بھی ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔ ہم مستقبل کی منصوبہ بندی اور بلوچستان کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے بائیس جنوری کو تربت میں سیمینار کا انعقاد کر رہے ہیں۔ سیمینار میں سولہ ڈسٹرکٹس کے کرکٹ ایڈمنسٹریٹرز اور صوبے کی اہم شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں‘ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کو بھی دعوت دے رہے ہیں۔ اگر لاہور قلندرز یہاں آ کر ٹرائلز اور ٹورنامنٹس کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں تو خوش آمدید کہیں گے۔ ہمارا مقصد اپنے کرکٹرز کو کھیل کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ افواج پاکستان اور مقامی انتظامیہ کی کاوشوں سے صوبے میں امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں ۔ یہاں کھیلوں کیلئے حالات سازگار ہیں۔ بگٹی سٹیڈیم میں قائد اعظم ٹرافی کے میچز بھی کھیلے گئے ہیں ۔ وقت ہے کہ بلوچستان کو قومی دھارے کی کرکٹ میں شامل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔