اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے بعد مسلم لیگ (ق) بھی حکومت سے ناراض دکھائی دیتی ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی مسلم لیگی وزیر نے شرکت نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ ارکان نے وزیراعظم عمران خان سے کہا کہ حکومتی اتحادی اکثر و بیشتر اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے رہے ہیں، ان سے کیے گئے وعدے ہر صورت پورے کرنے چاہئیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ایم کیو ایم سمیت تمام اتحادی بہترین دوست ہیں، اتحادیوں کو ناراض نہیں کرسکتے۔ وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ کی غیر موجودگی کا بھی نوٹس لیا اور پھر وزیر دفاع پرویز خٹک کو اتحادیوں کو منانے کا ٹاسک دے دیا۔ وفاقی حکومت میں شامل پاکستان مسلم لیگ (ق) کے قومی اسمبلی میں 5 ارکان ہیں اور وفاقی کابینہ میں ایک وزیر طارق بشیر چیمہ شامل ہیں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نواز شریف کی لندن کے ہوٹل میں لی گئی تصویر کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔کابینہ ارکان نے پوچھا ’وزیر اعظم صاحب ! آپ نے نواز شریف کی ہوٹل والی تصویر دیکھی ہے؟‘۔ اس پر وزیر اعظم عمران خان نے مسکراتے ہوئے کہا ’ہاں میں نے تصویر دیکھی ہے، سب فراڈیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز عمران خان نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک ہوٹل میں کھانا کھاتے ہوئے وائرل ہونے والی تصویر کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد کو ٹیلی فون کیا اور ان سے پوچھا کہ باہر جاکروہ کھاناکھا رہے ہیں یہ بیمار ہیں یا تندرست۔ وزیراعظم نے صوبائی وزیر صحت سے پوچھا کہ نوازشریف کی رپورٹ آئیں یا نہیں، عمران خان نے صوبائی وزیر کو ہدایت کی کہ نوازشریف کی رپورٹس فوری منگوائیں اور حقائق عوام کے سامنے لائیں۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے حکومتی کمیٹی کو فوری طور پر اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے۔ حکومتی ٹیم آج پاکستان مسلم لیگ (ق)کی قیادت سے ملاقات کریگی۔