یمن کی آئینی حکومت کے دفاع کے لیے قائم عرب فوجی اتحاد نے کہا ہے کہ چند ماہ پیشتر سعودی عرب کی میزبانی میں عبوری کونسل اور آئینی حکومت کے درمیان طے پائے معاہدے کے دوسرے مرحلے پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق عدن میں شورش کے دوران ایک دوسرے کے ہاں گرفتار کیے گئے 38 افراد کی رہائی پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔ ان افراد کی رہائی مفاہمتی معاہدے کا حصہ تھی۔یمن کے لیے سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نےگذشتہ ہفتے کہا تھا کہ یمن کی آئینی حکومت اور عبوری کونسل نے معاہدہ الریاض کے دوسرے مرحلے پرعمل درآمد کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے پرعمل درآمد جمعہ کے روزشروع ہوگا۔ معاہدے میں فوجی اور سیکیورٹی کے اقدامات، قیدیوں کا تبادلہ، عدن کے لیے نئے گورنر اور سیکیورٹی ڈائریکٹرکی تعیناتی اور دیگر امور شامل ہیں۔
معاہدہ الریاض میں عدن، ابین اور شبوہ گورنریوں میں آئینی حکومت کی عمل داری کی بحالی اور تمام اداروں کی نگرانی یکم اگست 2019ء سے پہلے والی پوزیشن پر آئینی حکومت کے حوالے کرنے پراتفاق کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں آئینی حکومت اور جنوبی یمن کی عبوری کونسل کے درمیان ہونے والی لڑائی میں عبوری کونسل نے کئی علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ بعد ازاں سعودی عرب کی مداخلت سے متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی اور اس کے بعد مفاہمتی معاہدہ طے پایا تھا جس پرمرحلہ وار عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔