کرنل (ر) انعام الرحیم جاسوس ہیں: اٹارنی جنرل،بادی النظر میں مخالفانہ مواد موجود: سپریم کورٹ ، رہائی کا حکم معطل

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ نے کرنل (ر) انعام الرحیم کی رہائی کا لاہور ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا ہے۔ کرنل (ر) انعام الرحیم کی رہائی کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل کی سماعت ہوئی۔ اٹارنی جنرل نے دلائل دیئے کہ کرنل (ر) انعام عملی طور پر جاسوسی کرتے رہے۔ وہ اکیلے نہیں بلکہ ان کا پورا نیٹ ورک ہے۔ انہوں نے آئی ایس آئی اور جوہری پروگرام سمیت حساس معلومات افشا کیں اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی۔ ان کے نیٹ ورک کے کئی لوگ گرفتار ہوچکے ہیں جن میں سے ایک کو پھانسی بھی ہوئی۔ جبکہ مزید لوگ بھی گرفتار ہونگے۔ دوران تحقیقات انہیں اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ بادی النظرمیں انعام الرحیم کیخلاف مواد موجود ہے۔ تحقیقات مکمل ہوتے ہی انعام الرحیم کو قانونی معاونت فراہم کی جائے۔ انعام الرحیم کے وکیل طارق اسد نے دلائل کیلئے مہلت مانگ لی جس پر سپریم کورٹ نے ان سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن