ٹرمپ کا مواخذہ: گیند سینٹ کورٹ میں، 2 تہائی اکثریت درکار

واشنگٹن (این این آئی+ نیٹ نیوز+ اے پی پی+ شنہوا)  ٹرمپ کے مواخذے کیلئے ایوان نمائندگان میں دوسری بار قرارداد منظوری کے بعد معاملہ سینٹ کے کورٹ میں چلا گیا۔ دو تہائی اکثریت درکار ہو گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر کے بعد سنیپ چیٹ اکائونٹ بھی مستقل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان سنیپ چیٹ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا اکائونٹ نفرت انگیز بیان، غلط معلومات کے پھیلائو اور تشدد پر اکسانے کی وجوہات پر بند کیا۔ امریکا میں ٹرمپ کے مواخذے اور جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے پیش نظر ممکنہ ہنگامہ آرائی سے نمٹنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کیپیٹل ہل کی قریبی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں، پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر اور باہر نیشنل گارڈز کی بڑی تعداد تعینات ہے، جبکہ مزید نئی رکاوٹیں بھی لگا دی گئیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے حامیوں سے تشدد سے گریز اور پرامن رہنے کی اپیل کردی۔ کانگریس کی عمارت پر گزشتہ ہفتے حملہ کرنے والے لوگوں سے 170 ایسے افراد کی شناخت کر لی گئی ہے جن پر مجرمانہ سرگرمیوں کے الزامات لگائے جائیں گے۔ امریکی حکومت کی جانب سے وکیل استغاثہ نے کہا ہے کہ 6 جنوری کے حملے اور ہنگامہ آرائی میں ملوث سینکڑوں افراد پر فردجرم عائد کی جا سکتی ہے اور اس سلسلے میں ملک بھر میں ان ہنگاموں میں شامل صدر ٹرمپ کے حامیوں کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ سینٹ میں ڈیموکریٹک رہنما چک شومر نے کہا ہے کہ کیپٹل ہل میں کانگریس کی عمارت پر حملہ آور افراد کی امریکہ میں ہوائی سفر کرنے پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور لوگ باغی ہیں اور امریکہ کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔ امریکہ کے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے کہا ہے کہ وہ ایسے افراد کو نوفلائی لسٹ پر ڈالنے پر غور کر رہی ہے۔ ٹرمپ کیخلاف کارروائی کانگریس پر حملہ کرانے کیلئے اکسانے کے الزام پر کی جا رہی ہے۔ امریکی عسکری  قیادت نے فوجی اہلکاروں سویلین ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے نام خط میں جمہوری  اقدار کی پاسداری پر زور دیا ہے۔ علاوہ ازیں جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی آٹھ رکنی کمیٹی نے کہا ہے کہ نو منتخب صدر جوبائیڈن ان کے آئندہ سپریم کمانڈر ہوں گے۔ ٹرمپ کے حامیوں کے گزشتہ ہفتے کانگریس کی عمارت پر دھاوا بولنے کے بعد سے کم سے کم کانگریس کے تین ارکان کرونا وائرس کی بیماری میں مبتلا ہوئے ہیں۔ کانگریس کی خواتین ارکان بونی واٹسن کولمین پرامیلا جیاپال اور کانگریس مین براڈ شینڈر نے اعلان کیا کہ ان کا کرونا کا ٹیسٹ مثبت  آ گیا ہے جس کا انہوں نے اپنے ری پبلکن ساتھیوں کو ذمہ دار قرار دیا۔ سینٹ  میں ٹرمپ کے مواخذہ کیلئے اگر 100 سینیٹرز موجود ہوئے تو 17 ریپبلکن کی طرف سے ڈیموکریٹس کیساتھ ملنا بھی ضروری ہے۔ سینٹ میں ری پبلک کے اکثریتی لیڈر مچ میکونل نے ٹرمپ کے فوری مواخذے کا مطالبہ مسترد کرتے کہا ابھی چھٹیاں ہیں سینٹ الیکشن 19 جنوری کو ہوگا۔  اس کا مطلب ٹرائل ٹرمپ کے 20 جنوری کو عہدہ چھوڑتے جوبائیڈن کے حلف اٹھانے کے بعد ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ایسی کوئی مثال نہیں کسی صدر کے عہدہ چھوڑنے کے بعد سینٹ ٹرائل کرے۔

ای پیپر دی نیشن