قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن اپنے ہی وزراء کے خلاف پھٹ پڑے، انہوں نے پہلی تین لائنوں میں بیٹھے ارکان (وزرائ) کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مشورہ دے دیا۔ ادھر اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے منی بجٹ اور سٹیٹ بینک ترمیمی بل سمیت دیگر بلوں کی منظوری پر حکومت پر خوب تنقید کی اور اپنے ’’دل کی بھڑاس نکالی‘‘۔ اپوزیشن ارکان نے ڈپٹی سپیکر کو مخاطب کیا لیکن تنقید حکومت پر کی۔ خواجہ آصف بولے ! اب تمام حدود کراس ہو گئیں، حکومت نے اپنے دعویٰ کے برعکس’’ڈالر منہ پر مارنے‘‘ کی بجائے پورا سٹیٹ بینک ہی آئی ایم ایف کے منہ پر مار دیا۔ حکومتی رکن نور عالم خان بھی اپنی حکومت پر خوب ’’گرجے برسے‘‘۔ بولے! پہلی 3 صفوں میں بیٹھنے والوں (وزرائ) کے نام ای سی ایل میں ڈالیں، پاکستان ٹھیک ہو جائے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اپوزیشن کو جواب بھی دھیمے انداز میں مگر مدلل دیا۔ ہمایوں مہمند نے کہا کہ اپوزیشن کو شرم آنی چاہیے، انہیں کہیں جانا ہو گا۔