اسلام آباد (وقائع نگار)سینیٹ میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کے بیان پر اپوزیشن نے واک آوٹ کیا پیپلزپارٹی کی رکن سنیٹر عینی مری نے کورم کی نشاندہی کی جس پر ایوان بالا کا اجلاس پیر تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ، کورم کی نشاندہی پر حکومتی ارکان نے شدید احتجاج کیا،حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے پیپلز پارٹی کی سینیٹر عینی مری کو گیٹ آئوٹ کہہ دیا۔ جمعہ کو اجلا س کے دور ان پیپلز پارٹی کی سینیٹر عینی مری نے کہا کہ کورم پورا کرنا حکومت کا کام ہے ، پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہند نے سینیٹر عینی مری کو جواب دیا کہ اپوزیشن کو شرم آنی چاہیے، اگر آپ کورم کا حصہ نہیں تو ایوان سے چلے جاو ۔اجلاس کے دور ان علی محمد خان نے سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ورز قومی اسمبلی میں سپیکر کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا اس پر ایوان میں بات کروں گا۔اپوزیشن نے اگر سچ نہیں سننا تو ایوان سے واک آوٹ کرلیں، اپوزیشن نے علی محمد خان کے بیان پر شدید احتجاج کیا اور ایوان سے واک آئوٹ کر گئی۔اپویشن کے واک آئوٹ کے ساتھ پیپلز پارٹی کی عینی مری نے کورم کی نشاندہی کر دی، کورم کی نشاندہی پر حکومتی ارکان نے احتجاج شروع کر دیا۔ہمایوں مہمند نے کہا کہ ایوان کے اجلاس پر عوام کا پیسہ لگتا ہے ، ہم عوام کے پیسوں پر یہاں آتے ہیں، اپوزیشن کو شرم آنی چاہیے ، انھیں کہیں جانا ہو گا۔ عینی مری نے کہا کہ کورم پورا کرنا حکومت کا کام ہے،سینیٹ میں کورم پورا نہ نکلا جس پر سینیٹ کا اجلاس پیر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔اس سے قبل سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں پھر اضافہ ظلم ہے، زیادتی ہے۔سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط بہت سخت ہیں، یہ لوگ برداشت نہیں کرسکتے، منی بجٹ کو بلڈوز کیا گیا، روز روز قیمتوں میں اضافہ لوگ برداشت نہیں کر سکتے۔ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ووٹ پر منی بجٹ کو پاس کیا گیا ہے، ہمیں کبھی تحریک عدم اعتماد کی دھمکی دی جاتی ہے، جو پاش پاش ہو جاتی ہے۔اپوزیشن کہتی تھی ہمارے ساتھ اتنے بندے رابطے میں ہیں، ہمیں سگنل آ گیا ہے، پارلیمانی جمہوریت کے فیصلے قبول کیے جائیں، پریزایڈنگ افسر نے بجلی نرخ میں اضافے کا معاملہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔