لاہور (نیوز رپورٹر) معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا منشور اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا اصول ہے کہ جماعت اور ان کی ذات سے متعلق کوئی منفی بات سامنے آئے تو پردہ ڈالنے کی بجائے حقائق کو فوراً سامنے لایا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ جب رواں ماہ 6 جنوری کو ڈی جی خان میں عوام نے کلثوم حنا نامی خاتون کے خلاف وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے تعلق کی بنیاد پر نوکریوں کا جھانسہ دے کر لوگوں سے پیسے بٹورنے پر احتجاج کیا تو وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری تحقیقات کا حکم دیا، اور تفتیش کرنے پر یامین اور تمکین نامی اشخاص کی گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ مزید تفتیش پر پتہ چلا کہ اس دھندے کی مرکزی کردار کلثوم حنا نامی خاتون نے ایک مقامی صحافی سے ملکر پریشر ڈالنے کی کوشش کی۔ حسان خاور نے مزید بتایا کہ موصوفہ ایک پروفیشنل جعلساز اور دھوکہ باز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یا پنجاب کابینہ کے کسی ممبر کا کوئی بھی عزیز قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ حسان خاور نے کہا ہمارا دامن صاف ہے لہٰذا ہم الزامات کا جواب دے رہے ہیں۔ لیکن جب مسلم لیگ ن سے مسرور انور، شہباز شریف کی مِل کے چوکیدار کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے 3700 کروڑ، اسلم کیشیئر کے اکاؤنٹ میں بھیجے گئے 1780 کروڑ سمیت دیگر 14 ملازمین کے ذریعے 16 ارب روپے کی ہیر پھیر پر سوال کیا جائے تو وہ جواب دینا بھی گوارا نہیں کرتے۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان مسلم لیگ ن کے ورکرز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کے محبوب قائد کو پاکستان واپس لانے کے لیے 9 سینیئر ترین طبی ماہرین پر مشتمل ایک سپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے جو نواز شریف کی پراسرار بیماری سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لے کر ان کی وطن واپسی کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔ حسان خاور نے کہا نواز شریف کے پاس موقع ہے کہ وہ پاکستان واپس آ کر قانون کا سامنا کر کے اپنے کارکنان کے لیے ایک مثال قائم کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی اکانومی کا صرف ساڑھے تین کھرب روپیہ ڈاکومنٹ ہوتا ہے۔ ہم معاشی ریفارمز کے ذریعے اکانومی کو ڈاکومنٹ کر رہے ہیں اسی لیے مخصوص لابیز کو نوازنے والی جماعتوں کی چیخیں آسمان تک بلند ہو رہی ہیں۔
معاشی ریفارمز سے اکانومی ڈاکومنٹ کر رہے ہیں : حسان خاور
Jan 15, 2022