راولپنڈی (ایوان وقت ،عزیز علوی)قومی اسمبلی سے منی بجٹ کی منظوری پر راولپنڈی کی منتخب کاروباری شخصیات نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر شہری بجلی ، اشیائے خوردو نوش ، ادویات سمیت ہر چیز پر ٹیکس دیتا ہے منی بجٹ بھی آگیا جبکہ ڈالراور پٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کے طوفان میں عوام پہلے ہی پس رہے ہیں کاروباری طبقہ شدید کساد بازاری کا شکار ہے مکان دکان کرائے کے ہیں ملازموں کی تنخواہیں دے دیں تو گھر کی طرف بھی دیکھنا پڑتا ہے حکومت ایکسپورٹ کے شعبے پر توجہ دے ملک بھر میں سمال ایکسپورٹ زون بنائے جائیں تاکہ ملکی معیشت میں ہماری ایکسپورٹس کامیابی سے چلتی رہیں خریدار کے شناختی کارڈ کی کاپی دکاندار کیلئے رکھنے کی شرط غیر مناسب فیصلہ ہے اس سے نقصان تاجروں کو ہی ہوگا ان خیالات کا اظہار راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر ندیم رئوف ، مرکزی انجمن تاجران پنجاب کے صدر ملک شاہد غفور پراچہ ، نائب صدر راولپنڈی چیمبر طلعت اعوان ، آل پاکستان موٹر سائیکل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر شیخ ہارون، مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی کینٹ کے جنرل سیکرٹری محمد ظفر قادری نے ایوان وقت میں گفتگو کرتے ہوئے کیا صدر ندیم رئوف نے کہا کہ ہم نے اسلام آباد میں وزیرستان سے کراچی اور کوئٹہ تک ملک کے60 سے زیادہ چیمبرز کے صدور کی کانفرنس کی جس میں وزیر اعظم عمران خان نے بھی شرکت کی ملک بھر کے چیمبرز کے صدور نے ان کے سامنے مسائل بھی رکھے آئی ایم ایف کی شرائط ہمیشہ ہوتی ہیں حکومت بھی ڈاکیو مینٹیشن کرتی ہے لیکن اس سارے عمل میں بزنس میں کو ہدف بنا کر نہیں چلنا چاہئے سولر ایک متبادل انرجی کے طور پر ابھرا ہے اس پر ٹیکس لگانے سے گریز کرنا چاہئے تھے لگژری اور امپورٹڈ گاڑیوں ، کتے بلیوں کی فوڈ پر بیشک ٹیکس بڑہائیں لیکن بچوں کے دودھ ، اشیائے خوردو نوش کی درآمد پر ٹیکس لگنا درست نہیں ادویات پر ٹیکس لگانا بھی درست اقدام نہیں ایکسپورٹس میں آسانیاں لانے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے اس کیلئے سمال ایکسپورٹ زون بننے ضروری ہیں جبکہ انڈسٹریل زونز کا قیام بھی حکومتی اقدامات میں نظر آنا چاہئے صدر پنجاب ملک شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ اس وقت منی بجٹ سے تاجروں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے تاجر ملک کی شٹر پاور ہے وہ کوئی بڑے صنعتکار نہیں ہیں ان کے مسائل کم کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت تھی ۔
تاجروںکو ٹیکسوں میں نچوڑنے کی پالیسی درست نہیں،منی بجٹ سے مشکلات بڑھ گئیں
Jan 15, 2022