محمد معین
لاہور قلندرز اور بینک آف پنجاب نے کھیلوں کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں دونوں پاکستان سپر لیگ کے بعد بھی کام کرتے رہیں گے۔ لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عاطف رانا کہتے ہیں کہ بینک آف پنجاب کے ساتھ مل کر نوجوانوں کو کھیل کے مواقع فراہم کرنے کے لیے کام کریں گے۔ قلندرز نے ہمیشہ پاکستان کے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے کام کیا ہے۔ خواہش تو یہی ہے کہ اس مرتبہ ٹیم کامیابی حاصل کرے شاہین آفریدی کے کپتان بننے اور ظفر مسعود کے ساتھ جڑنے سے قسمت بدلنے کا بھی امکان ہے۔ لاہور قلندرز کے کروڑوں پرستار اپنی ٹیم کو فاتح دیکھنا چاہتے ہیں امید ہے کہ کھلاڑی محبت کرنے والوں کو خوشیاں دیں گے۔ بینک آف پنجاب کے ساتھ مل کر کچھ غیر روایتی کام کرنے کی کوشش کریں گے۔ ہم ایسے منصوبے شروع کریں گے جس سے نوجوانوں کو فائدہ اور پاکستان سپر لیگ کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہو گا۔ بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز کے علاوہ دیگر فرنچائز کے ساتھ بھی سپانسر شپ کے لیے بات چیت ہوئی تھی لیکن ہماری سوچ کو عملی جامہ پہنانے کی صلاحیت صرف اور صرف لاہور قلندرز میں ہے۔ اس ٹیم کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ ناکامی کے باوجود ان کے جوش و جذبے میں کسی قسم کی کمی نہیں آئی ہار جیت تو کھیل کا حصہ ہے لیکن ناکامی کے باوجود مقصد سے جڑے رہنا اور درست سمت میں آگے بڑھنا اہم ہوتا ہے۔ لاہور قلندرز درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہماری قلندرز کے ساتھ سپانسر شپ نہیں پارٹنر شپ ہے۔
ہم نے ہمیشہ مختلف کام کی کوشش کی ہے
اسی کوشش کے ساتھ لاہور قلندر کے ساتھ جڑے ہیں۔ لاہور قلندرز میری فیورٹ ٹیم ہے ہار جیت کھیل کا حصہ ہے۔کھلاڑیوں کے لئے الگ سے جیتنے پر ایک کروڑ دیں گے۔لاہور قلندرز کے ساتھ مل کر جوائنٹ مارکیٹ وینچر کریں گے۔ پی ایس ایل میں ایک نئی طرز کی چیز نظر آئے گی۔ ہمیں یقین ہے کہ اس مرتبہ لاہور قلندرز کی ٹیم جیتے گی۔لاہور قلندرز کے ساتھ پارٹنر شپ کے لئے بہت پرجوش ہیں۔ یہ ایک طویل المدت پارٹنر شپ ہے۔
قلندرز کو ٹائٹل جیتنے پر ایک کروڑ کا انعام بھی دیں گے۔ آل رائونڈر محمد حفیظ کہتے ہیں کہ لاہور قلندرز ہمیشہ نئی چیز سامنے لائی ہے، عاطف رانا نوجوان کھلاڑیوں پر بہت اعتماد کرتے ہیں ان کا خیال رکھتے اور کھیل کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ شاہین آفریدی کو کپتان بنانا بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ شاہین آفریدی کے لیے خود کو ثابت کرنے کا اچھا موقع ہے۔لاہور قلندرز کی ٹیم فینز کے لئے اچھا کرے گی اور توقعات پر پورا اترے گی۔کرکٹ جہاں بھی ہو دباؤ ہوتا ہے۔ہر سطح پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہمیشہ سے ہدف رہا ہے۔لاہور قلندرز کے پاس صرف ٹائٹل کی کمی ہے۔ اس مرتبہ کوشش ہو گی کہ ٹیم ٹائٹل بھی جیتے۔ بینک آف پنجاب اور قلندرز کی کامابی کے لیے دعاگو ہو۔