ڈی جی خان‘ آئی جی کی شہید کانسٹیبل کی نماز جنازہ میں شرکت‘ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم

لاہور (نمائندہ خصوصی) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب عامر ذوالفقار خان نے کہا ہے کہ پولس ٹیموں پر حملوں میں ملوث دہشت گرد و سماج دشمن عناصر کے خلاف زیرو ٹالرینس کے تحت کریک ڈاؤن میں تیزی لائی جائے اور دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کاروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ بارڈر ایریا میں موجود پولیس چیک پوسٹوں پر نفری کی تعداد کو بڑھایا جائے۔ جدید وسائل کے ساتھ ماہر سنائپرز کو بھی تعینات کیا جائے۔ آئی جی پنجاب نے ڈی آئی جی ایڈمن اینڈ اسٹیبلشمنٹ جنوبی پنجاب محمد سلیم کو چوبیس گھنٹوں کے اندر تونسہ شریف واقعہ کی تفصیلی انکوائری رپورٹ سی پی او بھجوانے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں سے انکوائری کرتے ہوئے غفلت کے مرتکب ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں تاخیر نہ کی جائے۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کچہ سمیت دیگر حساس علاقوں میں پولیس آپریشنز کی خود نگرانی کریں جبکہ سرچ اور کومبنگ آپریشنز کی رپورٹس روزانہ کی بنیاد پر باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ مجرمان کی نقل و حرکت ختم کرنے کیلئے سندھ اور بلوچستان پولیس سے کوآرڈی نیشن اور انفارمیشن شئیرنگ کو مزید بہتر بنایا جائے۔ یہ ہدایات انہوں نے آج آر پی او آفس ڈی جی خان میں اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران جاری کیں۔ آئی جی پنجاب کو تونسہ شریف میں پولیس چوکی پر دہشت گرد حملے کی ابتدائی تحقیقات بارے آگاہ کیا گیا۔ قبل ازیں آئی جی پنجاب نے پولیس لائنز ڈی جی خان میں شہید ہیڈ کانسٹیبل مظہر اقبال کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ آئی جی پنجاب نے شہید کے جسدِ خاکی پر پھول چڑھائے اور درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ آئی جی پنجاب نے شہید کی لازوال قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دوران ڈیوٹی جام شہادت نوش کرنے والے افسران و اہلکار محکمہ کے ماتھے کا جھومر اور قوم کے ہیرو ہیں جن کے اہل خانہ کی بہترین ویلفئیر کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ نماز جنازہ میں پولیس افسران و اہلکاران ، میڈیا نمائندگان، وکلائ، سیاسی وسماجی شخصیات سمیت شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد شہید کے جسد خاکی کو آبائی گاؤں روانہ کیا گیا جہاں انہیں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔ گزشتہ روز پنجاب خیبر پختونخواہ کے بارڈر پر واقع  پولیس پکٹ پر نامعلوم مجرمان کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل مظہر اقبال نے جام شہادت نوش کیا تھا۔ شہید ہیڈ کانسٹیبل مظہر اقبال نے سوگواران میں والدین، بیوی اور دو بچے چھوڑے ہیں۔ آئی جی نے زخمی کانسٹیبل رمضان کی عیادت بھی کی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...