بیجنگ(شِنہوا)چین نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں تیزی سے پھیلنے والے کوویڈ کے نئے ورڑن ایکس بی بی.1.5 کو مدنظر رکھتے ہوئے، وبا کی صورتحال اور وائرس کے ڈیٹا کا ڈبلیو ایچ او اور عالمی برادری کے ساتھ بروقت، کھلے اور شفاف طریقے سے تبادلہ کرے۔اور بین الاقوامی برادری کے خدشات کا موثر جواب دے۔رپورٹس کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین میں وبا کے "پھیلاؤ" اور "موجودگی" اور "چین کی جانب سے وبائی صورتحال اور وائرس کی جینیاتی ساخت سے متعلق مناسب اور شفاف معلومات کی کمی کی وجہ سے چین سے آنے والے مسافروں کے لیے روانگی سے قبل کورونا ٹیسٹ کوضروری قرار دے رہا ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے اس سے متعلقہ سوال کے جواب میں روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ کوویڈ کی وبا کے آغاز کے بعد سے، چین قانون کے مطابق بروقت، کھلے اور شفاف طریقے سے بین الاقوامی برادری کے ساتھ معلومات اور ڈیٹا کا اشتراک کر رہا ہے۔ وانگ نے مزید کہا کہ چین نے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ اور آل انفلوئنزا ڈیٹا شیئرنگ پر گلوبل انیشیٹو (جی آئی ایس اے آئی ڈی)کے ذریعے کوویڈ کیسز سے وائرس کے جینوم کی ترتیب کا اشتراک جاری رکھا ہے، اور اس نے ویکسین اور ادویات کی تحقیق اور ترقی میں حصہ ڈالا ہے۔