اسلام آباد (خبر نگار) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے 110 سے زائد دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی ہے۔ وفاقی وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں کینسر، نفسیاتی امراض اور اعضا کی پیوند کاری سمیت جان بچانے والی ادویات کی قلت ہے، قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے سے کمپنیوں نے ادویات بنانا بندکردی ہیں۔ وفاقی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے 110 سے زائد دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی ہے، ڈریپ نے قیمتوں میں اضافے کی سفارش اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعدکی ہے۔ وفاقی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈریپ کو 400 سے زائد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی درخواستیں موصول ہوئیں، ملک میں اینستھیزیا کے علاوہ دیگربیماریوں کے علاج کی ادویات کی بھی قلت ہے۔ قیمتیں نہ بڑھائی گئیں توخدشہ ہے کہ فارما کمپنیاں یہ ادویات بنانا اور باہر سے منگوانا بندکردیں۔ ہارڈ شپ کیسز کی حساب سے دواؤں کی قیمت میں 10 سے 20 فیصد اور کسی میں چالیس فیصد تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس سے قبل ڈریپ ملک میں دواؤں کے ممکنہ بحران کی مسلسل تردید کرتا رہا ہے۔
ادویات قیمتیں