ڈی ایس پی‘ 2 کانسٹیبلز کی نماز جنازہ: پشاور میں پہلی بار سنائپر ہتھیار استعمال ہوئے‘ آئی جی


پشاور (نوائے وقت رپورٹ) تھانہ سربند پر دہشت گرد حملے میں شہید ڈی ایس پی سردار حسین اور دو کانسٹیببلز کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی‘ گورنر خیبر پی کے‘ آئی جی ایف سی‘ آئی جی خیبر پی کے‘ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ پولیس لائنز میں نمازجنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پی نے کہا کہ پولیس  نے بہادری سے دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کیا۔ شہید ڈی ایس پی نے گاڑی چوکی میں کھڑی کی اور عقبی راستے سے داخل ہو رہے تھے کہ دہشت گردوں کا نشانہ بن گئے۔  آئی جی پولیس معظم جاء انصاری نے کہا کہ بنوں‘ لکی مروت اور ڈی آئی خان میں سنائپر ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا تھا۔ پشاو رمیں پہلی بار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کے پی پولیس نے تھرمل سائٹس خرید لی ہیں، رات کو حملے روکنے کے لئے نائٹ وژن گنز بھی لی ہیں، خیبر پی کے پولیس حملوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبر پی کے نے کہا کہ سوا تین ارب روپے کی لاگت سے نائٹ وڑن گنز ، بلٹ پروف گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبے کو ہر لحاظ سے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے، خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی، افغانستان سے بات چیت نہیں کی جارہی۔ سرحدوں کی سکیورٹی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر وزیر داخلہ نظر نہیں آرہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...