ملتان (شاہد حمید بھٹہ ) پاکستان میں سیاسی عدم استحکام ، اور خراب معاشی حالات کی گونج فرینکفرٹ جرمنی تک بھی جا پہنچی ہے جہاں پر دنیا کے سب سے بڑے ٹیکسٹائل میلہ ہیم ایکسپو میںعالمی امپورٹرز پاکستانی صنعتکاروںکو یہ کہہ کر ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ کے آرڈرز دینے سے انکار کر دیا کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام ، لاء اینڈ آرڈر کے خراب حالات کے باعث انھیں اعتماد نہیں ہے کہ پاکستانی صنعتکار انھیں وقت پر ان کی ڈیمانڈ کے مطابق اشیاء تیا ر کر کے دے سکیں گے ۔ذرائع کے مطابق فرینکفرٹ جرمنی میں 10 سے 13 جنوری تک جاری رہنے والے دنیا کے سب سے بڑے ٹیکسٹائل میلہ میں دنیا بھر کی ٹیکسٹائل سے وابستہ 2400 کمپنیوں نے اپنے سٹال لگائے تھے ۔ جس میںپاکستان کی ٹیکسٹائل سے وابستہ 260 سے زائد کمپنیاں بھی شامل تھیں۔ ذرائع کے مطابق اس انٹر نیشنل ٹیکسٹائل میلہ میں شرکت کرنے والے پاکستانی صنعتکار پر امید تھے کہ انھیں انٹر نیشنل مارکیٹ سے اچھے آرڈرز ملیں گے جس سے بحران کا شکار پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بحران سے نکلنے میں مدد ملے گی لیکن سیاسی عدم استحکام کے باعث پاکستانی صنعتکار بہت کم آرڈرز لینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ٹوٹل پروڈکشن کا 68 فیصد حصہ ایکسپورٹ کیا جاتا ہے اور ٹیکسٹائل سیکٹر پاکستان میں سب سے بڑا نوکریاں دینے والا سیکٹر جس سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے ۔ انٹر نیشنل مارکیٹ سے بہت کم آرڈرز ملنے سے پاکستانی معیشت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔