معروف اینکر پرسن عامر لیاقت مرحوم کی سابق اہلیہ طوبیٰ انور کا کہنا ہے کہ انہیں شادی کے بعد زیادتی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی ملیں۔اپنے یوٹیوب چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں طوبیٰ عامر نے کہا کہ بطور اداکارہ اپنی ساری توجہ کام پر رہی ہے، صبح 10 بجے سے رات 10 بجے تک کام ہی ہوتا ہے، ہفتے میں صرف ایک دن آرام کا ملتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ کچھ عرصے سے میری سوشل لائف ختم ہوگئی ہے۔بطور اداکارہ کیرئیر کے حوالے سے طوبیٰ انور نے کہا کہ میں نے اسکرین پر آنے کی منصوبہ بندی نہیں کی تھی، مجھے ماڈلنگ کی پیشکش بہت ہوئی لیکن کبھی اس بارے میں سوچا ہی نہیں، میں نے اس شعبے کا انتخاب نہیں کیا ، اس شعبے نے مجھے منتخب کیا ہے۔طوبیٰ انور نے کہا کہ شادی کے 2 سال تک کام نہیں کیا، ایک جگہ سے کہا گیا کہ آڈیشن دے دو۔ گھر والوں نے حوصلہ بڑھایا، سب نے کہا کہ کوشش کرنے میں کیا حرج ہے۔مرحوم عامر لیاقت کی سابق اہلیہ کا کہنا تھا کہ میں نے پوری زندگی کیمرے کے پیچھے کام کیا، اس لئے پہلا آڈیشن بہت بُرا کیا، آڈیشن کے 8 ماہ بعد مجھے کردار کی پیشکش ہوئی۔طوبیٰ انور نے کہا کہ جب شادی ہوئی تب وہ کم عمر تھیں اور انہیں بہت ساری باتوں اور چیزوں کا درست انداز میں پتہ نہیں تھا، میں نے کبھی اپنے رشتے کے بارے میں عوامی سطح پر ردعمل کا نہیں سوچا تھا۔طوبیٰ انور نے کہا کہ میں نے شادی کا اعلان نہیں کیا تھا کسی نے اس خبر کو لیک کیا تھا۔ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ایسی بدنامی اور تضحیک بھی برداشت کرنی پڑے گی۔مجھے آن لائن سمیت آف لائن زیادتی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی ملیں۔