نیوزی لینڈ میں موجود پاکستانی ٹیم انتظامیہ اور کھلاڑیوں کے درمیان این او سی کے معاملے پر کشیدگی دکھائی دے رہی ہے۔پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا میں تین ٹیسٹ ہارنے کے بعد نیوزی لینڈ میں بھی دونوں ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میں شکست ہوئی ہے۔ڈائریکٹر کرکٹ ٹیم محمد حفیظ کے سخت رویے سے کھلاڑی پریشان اور ناخوش ہیں، سینئر کھلاڑیوں اور ڈائریکٹر کے درمیان تعلقات آئیڈیل نہیں ہیں۔پی سی بی نے حفیظ کو مکی آرتھر کی جگہ ڈائریکٹر بناکر لامحدود اختیارات دیے،ڈومیسٹک کرکٹ میں ہونے والے کئی فیصلوں میں وہ پیش پیش ہیں۔ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان ، اعظم خان سمیت کچھ کھلاڑیوں نے دبئی میں مہنگی لیگ آئی ایل ٹی ٹوئنٹی کے لیے این او سی مانگی تھی جنہیں این او سی جاری کردی گئی لیکن کچھ بڑے کرکٹرز نے بنگلا دیش پریمیئر لیگ کے لیے بھی این او سی مانگی ہے لیکن محمد حفیظ این او سی کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں جس سے ان کے معاہدوں کو خطرات لاحق ہیں۔ٹیم میٹنگ میں محمد حفیظ کی لمبی تقرریں اور طویل میٹنگ سے بھی سینئر کھلاڑی خوش نہیں ہیں۔ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ وہ غیر ضروری مداخلت اور روک ٹوک کررہے ہیں جس سے ٹیم کا ماحول خراب ہورہا ہے۔پاکستان ٹیم انتظامیہ اور پی سی بی سے اس بارے میں ردعمل جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے سب ٹھیک ہے کا اشارہ دیا۔ٹیم ذرائع کا کہنا ہےکہ ابھی کشیدگی ابتدائی مرحلے میں ہے لیکن آگے جاکر معاملات مزید تلخ ہوسکتے ہیں۔آئی ایل ٹی ٹوئنٹی کا فائنل جس 17 فروری کو کھیلا جائے گا اسی دن پاکستان سپر لیگ کا افتتاحی میچ ہے۔ ریٹائرڈ کھلاڑی محمد عامر کو آئی ایل ٹی ٹوئنٹی کے لیے این او سی جار ی کردی گئی ہے۔