ترجمہ :’اے محبوب ہم نے تمھیں بے شمار خوبیاں عطا فرمائیں ۔ تو تم اپنے رب کے لیے نماز پڑھو اور قربانی کرو ۔بے شک جو تمھارا دشمن ہے وہ ہی ہر خیر سے محروم ہے ‘۔
اللہ تعالی فرماتا ہے کہ اے محبوب، ہم نے تمھیں بے شمار خوبیاں عطا فرمائیں اور کثیر فضائل عنایت کر کے تمھیں تمام مخلوق پر افضل کیا ، آپﷺ کو حسن ظاہر بھی دیا اور حسن باطن بھی عطا کیا ، شفاعت بھی ، حوض کوثر بھی ، مقام محمودبھی،امت کی کثرت بھی ، دین کے دشمنوں پر غلبہ بھی ، فتوحات کی کثرت بھی اور بے شمار نعمتیں اور فضیلتیں عطا کیں جن کی انتہا نہیں ۔
حضور نبی کریمﷺ فرماتے ہیں جب میں معراج کی رات جنت میں داخل ہوا تو میں نے وہاں ایک نہر دیکھی اس کے دونوں کناروں پر موتیوں کے خیمے نصب تھے ۔ میں نے جب اس کے پانی میں ہاتھ مارا تو اس سے خالص کستوری کی مہک اٹھنے لگی ۔ اس کے بارے میں جب میں جبرائیل علیہ السلام سے پوچھا تو انھوں نے جواب دیا یہ نہر کوثر ہے جو اللہ تعالی نے آپ کو عطا فر مائی ہے ۔
’تم اپنے رب کی نماز پڑھو اور قربانی دو‘ یعنی اے محبوبﷺ اللہ تعالی نے آپﷺ کو دونوں جہانوں کی بے شمارخوبیاں عطا فرمائیں ہیں اور آپ کو وہ خاص رتبہ عطا کیا ہے جو آپ سے پہلے کسی اور کو عطا نہیں کیا ، تو اپنے رب کے لیے نماز پڑھتے رہیں جس نے آپﷺ کو کوثر عطا کر کے عز ت و شرافت دی تا کہ بتوں کی پوجا کر نے والے ذلیل ہوں اور بتوں کے ناموں کی قربانیاں کرنے والوں کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے رب کے لیے اور اس کے نام پر قربانی کریں ۔’بے شک جو تمھارا دشمن ہے وہ ہی ہر خیر سے محروم ہے‘۔ جب حضور نبی کریمﷺ کے شہزادے حضرت قاسمؓ کا وصال ہو ا تو کفار نے آپﷺ کو ابتر کہا یعنی نسل ختم ہو جانے والا کہا اور یہ کہا کہ اب آپﷺ کی نسل نہیں رہی اوراب آپﷺ کا ذکر بھی نہیں رہے گا ۔
جب کفار نے یہ بات کہی تو اللہ تبارک وتعالی نے یہ سورہ نازل فرمائی ۔ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا کہ اے محبو بﷺآپ کے دشمن ہی ہر بھلائی سے محروم ہیں اور آپﷺ کا سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا ۔ آپﷺ کی اولاد کی بھی کثرت ہو گی اور آپﷺ کی پیروی کرنے والے اس دنیا کے کونے کونے میں ہوں گے اور سب سے زیادہ ہوں گے ۔ اے محبوب، اللہ تعالی نے آپﷺ کا ذکر قیامت تک کے لیے بلند کر دیا ہے اور آخرت میں آپﷺ کو وہ کچھ ملے گا جس کا کو وصف ہی بیان نہیں کر سکتا ۔