لاہور( کامرس رپورٹر)ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ کے چیئرمین قاری حبیب الرحمن زبیری نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے بھیجے گئے 80 لاکھ نوٹسز میں سے 40لاکھ افراد بھی ٹیکس نیٹ میں آ جائیں تو یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ 114بی پر عملدرآمد کروانے کیلئے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاہم موجودہ ٹیکس دہندگان کو 114بی کے نوٹسز نہ کیے جائیں اس سے ان میں تشویش کی لہر دوڑ جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ٹیکس نظام کے حوالے سے مذاکرے سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔اس موقع پر ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ کے چیئرمین قاری حبیب الرحمن زبیری،صدر قاری زوہیب الرحمن زبیری ،نائب صدر عاشق علی رانا،جنرل سیکرٹری سید حسن علی قادری، فنانس سیکرٹری سیف الرحمن زبیری،عزیز الرحمن ،واصف علی اویس،عبدالرحمن ،صدیق بٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔ اگر موجودہ ٹیکس پیئر کو 114بی کے نوٹسز کئے جائیںگے تو وہ اپنے ٹیکس پریکسٹیشنر پر شک کرے گا کہ اس نے ریٹرن فائل نہیں کی اوریہ کنفیوژن پیدا نہیں کرنی چاہیے۔ دوسرا ایف بی آر کے افسران بجلی کنکشنز،سمز،بنک اکائونٹس بند کرنے سے پہلے تصدیقی عمل کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے کیونکہ ہر میٹر مالک مکان یا رہائشی کے نام ہونا ضروری نہیں ہے۔ ٹیکس بیس اور ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے نادراسے مل کر کام کرنے اور معلومات شیئرز کرنے سے اچھے نتائج ملیں گے لیکن ایف بی آر کے افسران غلط معلومات پر عوام کو پریشان نہ کریں۔
114بی پر عملدرآمد کیلئے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے:چیئرمین ٹی ای ایل
Jan 15, 2024