میرا اور دوستوں کا  وہی موقف جو 2018ء میں تھا: جہانگیر ترین

ملتان  (نوائے وقت رپورٹ) استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ میرا اور میرے دوستوں کا وہی موقف ہے جو 2018ء کے عام انتخابات میں تھا لیکن پی ٹی آئی اپنے موقف سے ہِل گئی ہے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ حلقے اور ملک کے لیے کام کریں اور ہم مشکل کام میں ہاتھ ڈالیں گے کیونکہ وہ کام اس لیے نہیں ہو سکے کیونکہ وہ آسان کام نہیں ہیں، جو مشکل کام اب تک نہیں ہوئے ان کو کریں گے تو زیادہ فائدے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ ہمیشہ ہوتی ہے کیونکہ ووٹر جب بوتھ میں جاتا ہے تو وہ اکیلا ہوتا ہے اور اس نے اپنی مرضی سے مہر لگانا ہوتی ہے، یہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہمیشہ رہے گی۔  2018ء کے انتخابات میں ہم ایک جذبے کے ساتھ آئے تھے اور پی ٹی آئی پر ہم نے بہت محنت کی تھی، وہ ایک نئی جماعت تھی اور ایک نئے جذبے کے ساتھ آئے گی، ہمیں امید تھی یہ جماعت وہ کام کرے گی جو ہم نے پہلے کبھی نہیں کیے۔ بہت اچھی شروعات ہوئیں لیکن میں مزید تفصیل میں نہیں جانا چاہتا کیونکہ سب جانتے ہیں کہ آپ ڈی ریل ہو گئے۔ ہم اب مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کررہے ہیں لیکن سیاست میں ایسی چیزیں ہوتی ہیں لیکن میرا اور میرے دوستوں کا وہی موقف ہے جو 2018ء میں تھا۔ پی ٹی آئی اپنے موقف سے ہِل گئی ہے لیکن ہمارا موقف وہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن پاکستان کی ضرورت ہے، وقت کی ضرورت ہے اور مجھے پکا یقین ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں گے اور اچھا نتیجہ آئے گا۔ دہشت گردی کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن پھر بھی الیکشن وقت پر ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...