’’انشا جی اٹھو اب کوچ کرو‘‘

Jan 15, 2024

سید ارتقاءاحمد زیدی

 ارتقاء نامہ …سید ارتقاء احمد زیدی
irtiqa.z@gmail.com
پاکستان کے نامورشاعر اور مزاح نگار 11 جنوری 1978ء  کو صرف 51 سال کی عمر میں لندن میں اس فانی دنیا سے عالم لافانی میں کوچ کر گئے تھے۔ ان کا یوم وفات خاموشی سے گزر گیا۔ میڈیا نے ان کی شخصیت کو نظر انداز کر دیا کیونکہ وہ پاکستان کے عام شاعروں سے مختلف تھے۔ انہیں شہرت کی بالکل خواہش نہ تھی اسی لئے مشاعروں اور ادبی محفلوں میں کم ہی شرکت کرتے تھے۔ بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ ان کا اصل نام شیر محمد خان تھا وہ پنجاب کے قصبہ پھلوار میں 15 جون 1927 کو پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان سے قبل پنجاب یونیورسٹی سے 1946 میں بی اے اور کراچی یونیورسٹی سے 1953 میں ایم اے کیا۔ 1962ء میں نیشنل بک کونسل (موجودہ نیشنل بک فاؤنڈیشن) کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔ جاپان کی ٹوکیو بک ڈویپلمنٹ پروگرام کے وائس چیئرمین اور ایشیئن کو پبلی کیشن ٹوکیو کی مرکزی مجلس ادارت کے رکن رہے۔ قومی روزناموں اور ہفت روزہ جرائد میں کالم لکھتے رہے۔ انہوں نے یونیسکو (UNESCO) کے مشیر کی حیثیت سے یورپی وایشیائی ممالک کا دورہ کیا۔ جن کا احوال اپنے سفرناموں میں مخصوص طنزیہ اور مزاحیہ انداز میں رقم کیا۔ ان کے دوشعری مجموعے ’’چاند نگر‘‘ اور ’’اس بستی کے کوچے میں‘‘ 1976 میں شائع ہوئے۔
اس کے علاوہ شعری مجموعے ’’دل وحشی‘‘ اور بچوںکے لئے ’’بلو کا بستہ‘‘ بھی تحریر کر چکے ہیں ان کے سفر نامے آوارہ گرد کی ڈائری‘ دنیا گول ہے‘ ابن بطوطہ کے تعاقب میں، چلتے ہو تو چین کو چلئے اور نگری نگری پھرا مسافر پرستاروں میں بہت مقبول ہوئے۔ اس کے علاوہ چھبتے ہوئے مضامین ‘ آپ سے کیا پردہ‘ خمار گندم اور اردو کی آخری کتاب سے بھی لوگ بہت محظوظ ہوئے۔ ان کے مکتوبات ’’خط انشاء￿ جی کے ‘‘ اور تراجم ’’ اندھا کنواں‘‘ بھی پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ حکومت پاکستان نے ان کو علمی اور ادبی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔ 1970ء میں لکھی ہوئی ان کی ایک غزل بہت مشہور ہوئی
 انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو
اس شہر میں جی کو لگانا کیا
 غزل کو سب سے پہلے استاد امانت علی خان اور بعد میںان کے بیٹے اسد امانت علی خان نے گایا اور دونوں ہی کم عمری میں دنیا سے کوچ کر گئے۔ 50 سال کی عمر میں انشاء￿ جی کو لمفو ما (Lymphoma) کی بیماری لاحق ہوگئی۔ وہ علاج کے لئے لندن چلے گئے لیکن جانبر نہ ہوسکے یوں 11 جنوری 1978ء کو انتقال کرگئے ان کی میت پی آئی اے سے کراچی لائی گئی تو جہاز میں ان کی غزل انشاء￿ جی اٹھو اب کوچ کرو لگائی گئی جسے سن کر ان کی فیملی سمیت تمام مسافر آبدیدہ ہوگئے۔ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے۔،انشاء جی 51 سال کی عمر میں اپنے مداحوں سے بچھڑ گئے۔

مزیدخبریں