جعلی ڈگریاں رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کی تعداد پنتالیس ہوگئی ، ادھرالیکشن کمیشن نے جعلی ڈگریوں کی جانچ پڑتال کیلئے تین رکنی جائزہ کمیٹی قائم کردی ہے ۔

Jul 15, 2010 | 20:22

سفیر یاؤ جنگ
ہائرایجوکیشن کمیشن نے مزید ایک سو سات ارکان کی ڈگریاں متعلقہ یونیورسٹیوں کو تصدیق کیلئے بھجوا دی ہیں اور یونیورسٹیوں کو جانچ پڑتال کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے ۔ گذشتہ روز ایچ ای سی نے صدرآصف  زرداری کی ہمشیرہ  فریال تالپور، نبیل گبول ، مکیش کمارچاولہ ، فیصل رضا عابدی اور شمشاد بچانی کی ڈگریاں بھی مشکوک قراردی تھیں ۔ سندھ یونیورسٹی اور کراچی یونیورسٹی سے ان کی مزید تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں ۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کواب تک موصول ہونے والی ڈگریوں میں سے چھ سو ننانوے ارکان کی ڈگریاں درست اور پنتالیس کی جعلی نکلی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اکسٹھ ارکان کی ڈگریاں ایچ ای سی کو فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے جعلی ڈگریوں کی جانچ پڑتال کیلئے جوائنٹ سیکرٹری شیرافگن ، ڈپٹی سیکرٹری شیخ جلیل اورسیکشن افسر ممتاز اعوان پر مشتمل کمیٹی قائم کردی ہے ۔ ادھرسابق وفاقی وزیر لیاقت جتوئی نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سو سے زائد ارکان پارلیمنٹ کی ڈگریاں جعلی ہیں اور اب مڈٹرم الیکشن کے سوا دوسرا کوئی راستہ نہیں ۔
مزیدخبریں