راولپنڈی کے افطار دستر خوان

محمد ریاض اختر
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں اور پڑوسی شہر راولپنڈی میں رمضان المبارک کی برکتوں ‘ سیادتوں اور عبادتوں کا سایہ فگن ہے۔ نیکی‘ راواداری ‘ بھلائی اور ایک دوسرے کی خبر گیری کا سلسلہ دراز ہو رہا ہے ہمارے دین میں اخلاقی امور کو بنیادی بلکہ مرکزی حیثیت حاصل ہے اسلام میں روٹی کھلانے اور لوگوں کی خبر خواہی کو بہت اہمیت اور فضیلت ہے اس لئے لوگ سارا سال اﷲ کریم اور اس کے رسول عظیم کا قرب و رضا حاصل کرنے کے لئے پانی کی سبیلیں اور لنگر تقسیم کرنے کا احسن عمل جاری رکھتے ہیں۔ تاہم رمضان المبارک میں نیکی اور ہمدردی کے سلسلے غیر معمولی حیثیت اختیار کر لیتے ہیں چھوٹے بڑے دستر خوان وسعت پاتے ہیں لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے افطار دستر خوان پر زیادہ سے زیادہ لوگ روزہ دار آئیں تاکہ ان کی نیکیاں قبولیت کا درجہ حاصل کر سکیں۔ مقدس و معتبر مہینے رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی معاشرتی و گھریلو اور عوامی زندگی پر خدا ترسی کا رنگ غالب آنے لگتا ہے ہر کوئی اپنی توفیق کے مطابق رمضان کا استقبال‘ اس کا احترام اور روزہ دار کی خدمت میں مصروف ہونے لگتا ہے راولپنڈی اسلام آباد میں رمضان المبارک کو اپنے منفرد انداز سے منایا جاتا ہے اسلام آباد کے بڑے تجارتی مرکز آبپارہ‘ سپر مارکیٹ‘ جناح سپر مارکیٹ اورکراچی کمپنی‘ جی ٹین‘ بہارہ کہو‘ ستارہ مارکیٹ ‘ گولڑہ موڑ سمیت کئی عوامی مراکز سہ پہر سے رات گئے تک نئی آب و تاب سے مصروف رہتے ہیں۔ راولپنڈی کی رونقیں تو ہر دور میں یادگار رہی ہیں باغ سرداراں‘ بنی محلہ‘ راجہ بازار ‘ لیاقت باغ‘ غریب آباد‘ چکلالہ سکیم نمبر 3 ‘ ماڈل ٹا¶ن‘ صادق آباد‘ مسلم ٹا¶ن‘ چاندنی چوک‘ کمرشل مارکیٹ ‘ خیابان سرسید ‘ مصریال چوک میں لوگوں کا رش اور آمد و رفت قابل دید ہوتی ہے سموسے ‘ پکوڑے ‘ جلیبی‘ کچوری ‘ حلوہ پوری اور دیگر ”نمکین شہ پارے“ ہر علاقے کی علیحدہ پہچان رکھتے ہیں۔ راولپنڈی میں رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی جامع مسجد روڈ‘ کمیٹی چوک‘ راجہ بازار‘ اور خیابان سرسید میں سویاں خصوصاً پھینیاں خاص اہتمام سے فروخت ہوتی ہیں۔ تقسیم سے قبل جامع مسجد روڈ راولپنڈی میں جالندھر (بھارت) سے تعلق رکھنے والے چودھری مشتاق احمد نے یہاں پھینیاں خود تیار کرکے راول دیس کے لوگوں کی خدمت کا جو سلسلہ شروع کیا آج وہ 65 سال سے جاری و ساری ہے۔ چودھری مشتاق کا خانوادہ خدمت و محبت میں اپنی مثال آپ ہے ۔ 1978ءمیں چودھری مشتاق احمد اﷲ کو پیارے ہو گئے ان کے بڑے صاحبزادے چودھری خالد جاوید اپنے والد کی نصیحت کے مطابق دو ماہ کے لئے پھینیاں بنا کر اسے سستے داموں فروخت کرکے والد کی یادوں کی شمع روشن رکھتے ہوئے اس کو زندہ رکھ رہے ہیں۔ چودھری خالد جاوید نے بتایا کہ ہم راولپنڈی میں پھینیاں تیار کرکے انہیں 260 روپے کلو تک فروخت کرتے ہیں بازار میں نرخ 380 سے 400 کے درمیان ہیں ان کا کہنا تھا کہ شب برات سے ان کا مشن شروع ہو جاتا ہے جو عید سے ایک دن قبل یعنی چاند رات تک جاری رہتا ہے۔ راولپنڈی میں افطار دستر خوان کے حوالے سے پتہ چلا ہے کہ اس بار راولپنڈی ڈویژن میں 200 دستر خوان لگائے گئے ہیں جن سے راولپنڈی میں 68 ‘ اٹک 27 ‘ جہلم 12 شامل ہیں۔21 پٹرول پمپ اور سی این جی سٹیشن مسافروں ‘ خواتین اور مستحقین کے لئے دستر خوان لگائے گئے ہیں ان دستر خوانوں کے ساتھ طہارت‘ وضو اور نماز کی ادائیگی کا خصوصی اہتمام بھی ہے۔ راولپنڈی میں مختلف اداروں سماجی شخصیات اور حکومت پنجاب کی جانب سے سستے رمضان بازار بھی لگائے گئے ہیں مگر بہت سے تاجر اس ماہ مقدس کو بھی منافع کا ذریعہ سمجھتے ہیں‘ کھجور‘ سیب‘ انگور اور دیگر پھل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ٹماٹر اور ادرک اور پیاز سمیت سبزیوں کے ریٹ بھی ڈبل ہو چکے ہیں۔ زیادہ منافع کی لالچ میں غیر معیاری اشیاءکی فروخت کے لئے بھی ”ذخیرہ اندوزوں“ نے رمضان المبارک کا انتخاب کیا ہے اﷲ ہمیں ہدایت دے تاکہ ہم حقیقی طور پر رمضان اوراسلام کے خادم بن سکیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...