”ڈاکوﺅں کیلئے رات 9 بجے سے 12 بجے کا وقت آئیڈیل ٹائم بن گیا“

لاہور (میاں علی افضل سے ) رات نو بجے سے بارہ بجے تک کا وقت ڈاکوﺅں کےلئے آئیڈیل ٹائم بن گیا جبکہ شہریوں کو لوٹنے کےلئے ڈاکوﺅں کی جانب سے رمضان کو بہترین مہینہ قرار دیا گیا ہے 2 سال میں اس ماہ میں سب سے زیادہ ڈکیتی و چوری کی واردتوں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ پولیس ڈاکوﺅں کا مائنڈ سیٹ کو سمجھنے میں ناکام ہو گئی ہے اور وارداتوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے عید کے قریب آتے ہی ماضی کی طرح ڈکیٹی کی وارداتوں میں تیزی آ جائے گی۔ لاہور میں2012کے دوران رات نو بجے سے بارہ بجے تک ڈکیٹی و چوری کی 882، شام 6بجے سے 9بجے رات تک 737، 3بجے سے شام 6بجے تک 594، رات 12بجے سے تین بجے تک 505، رات 3بجے سے صبح6بجے تک 246، صبح 6بجے سے 9بجے تک 245، 9بجے صبح سے 12بجے دن تک 286جبکہ 12بجے دن سے دوپہر 3بجے تک 594وارداتیں کی گئیں اور شہریوں کے کروڑوں روپے لوٹ لئے گئے جبکہ 2013میں بھی ہونیوالی وارداتیں حیران کن طور پر اسی ٹائم میں ماضی کی شرح کے مطابق کی جارہی ہیں اسی طرح کار چوری کے واقعات میں چوروںکی جانب سے وارداتوں کے دوران ماضی کی ٹائمنگ سے مماثلت کے ساتھ کی جا رہی ہیں 2012میں کار چوری کی سب سے زیادہ وارداتیں 6بجے شام سے 9بجے رات تک ہوئیں جن کی تعداد 294رہی جبکہ رات 9بجے سے 12بجے تک کے وقت میں 249وارداتیں کی گئیں دوپہر 3بجے سے شام 6بجے تک 199،دوپہر 12بجے سے 3بجے تک 275، صبح 9بجے سے 12بجے تک 185، صبح 6بجے سے 9بجے تک 147، رات 3بجے سے صبح 6بجے تک 67 جبکہ رات 12بجے سے رات 3بجے تک 167وارداتیں کی گئیں۔ 2013میں بھی وارداتوں کا تناسب تقریباً اسی ٹائمنگ میں حیران کن طور پر چل رہا ہے اسی طرح سب سے زیادہ ڈکیٹی کی وارداتیں بھی ماضی کی طرح رمضان میں کی جارہی ہیں جبکہ پولیس ڈکیٹی و چوری کی واداتوں کو روکنے میں مکمل ناکام ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...