افغان گاﺅں کا سکول جہاں لڑکیوں کو اپنے حقوق کیلئے ”ناں“ کہنے کی تعلیم دی جاتی ہے

راہ یایا (اے ایف پی) افغانستان کے گاﺅں راہ یایا میں ایک افغان نژاد امریکی خاتون نے ایک ایسا سکول قائم کیا ہے جہاں لڑکیوں کو ان کے بڑوں کی جانب سے فیصلے مسلط کئے جانے کے خلاف ”ناں“ کہنے کی تعلیم دی جاتی ہے اور اس طرح انہیں روایات سے ہٹ کر ایک بالکل مختلف مستقبل کا خواب دیکھنے کا درس دیا جا رہا ہے۔ دارالحکومت کابل کے قریب واقع اس سکول کی بانی رضیہ جان کا کہنا ہے کہ وہ دیہات کی لڑکیوں میں اپنے حقوق کا شعور پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ اس سکول میں 400 لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ ہم نے ان لڑکیوں میں اپنے لئے بولنے اور اپنے حقوق کے لئے ”ناں“ کہنے کی جرات پیدا کر دی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...