نئی دہلی (نوائے وقت نیوز + ثناءنیوز) بھارتی وزارت داخلہ کے سابق افسر نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی پارلیمنٹ اور ممبئی حملے خود بھارت کی حکومت نے خود کرائے اور اس کا الزام پاکستان پر لگا دیا ۔ بھارتی افسر نے خود اپنی حکومت کو ہی بے نقاب کر دیا ۔ یہ انکشاف وزارت داخلہ کے سابق نائب سیکرٹری آر وی ایس مانی نے کیا ہے۔ انہوں نے عشرت جہاں جعلی مقابلہ کیس میں عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ستیش ورما نے انہیں بتایا کہ نئی دہلی میں پارلیمنٹ اور ممبئی کے دہشت گرد حملے طے شدہ تھے جن کا مقصد انسداد دہشت گردی قوانین کو سخت بنانے کے لئے جواز پیدا کرنا تھا۔ ورما نے بتایا کہ 13 دسمبر2001 ئکو پارلیمنٹ پر حملہ دہشت گرد تنظیموں کی روک تھام کے قانون پوٹا اور ممبئی پر دہشت گردی یو اے پی اے قانون میں ترامیم کے لئے کرائی گئی۔ بھارتی میڈیا کی طرف سے براہ راست ستیش ورما سے رابطہ کی کوشش کی گئی تو اس نے اس بارے میں کچھ بتانے سے انکار کر دیا ۔ بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے کیس میں کشمیری شہری افضل گورو جبکہ ممبئی حملوں کے الزام میں پاکستانی شہری محمد عامر اجمل قصاب کو سزائے موت دی گئی تھی۔
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ اور ممبئی حملوں کے بارے میں ایک بھارتی افسر کے انکشافات پر سردست پاکستان ردعمل ظاہر کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ ایک مستند ذریعہ کے مطابق مذکورہ انکشافات کے بارے میں پاکستان کو نئی دہلی میں اپنے ہائی کمیشن کی جامع رپورٹ اور بھارتی حکومت کے ردعمل کا انتظار ہے جس کے بعد ہی اس بارے میں کوئی لائحہ عمل بنایا جائے گا تاہم بھارتی افسر کے انکشافات درست ہونے کی صورت میں بھی پاکستان جارحانہ طرز عمل اختیار نہیں کرے گا کیونکہ پاکستان میں نئی حکومت قائم ہونے کے بعد دہلی اور اسلام آباد کے درمیان سرد مہری میں خاصی کمی آئی ہے،دونوں ملک مذاکراتی عمل کی بحالی پر بھی آمادہ ہو گئے ہیں اور رواں سال دونوں وزرائے اعظم کے درمیان دو سے زیادہ ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایک اعلی بھارتی افسر ستیش ورمانے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت نے انسداد دھشت گتردی کے قوانین کو سخت بنانے کیلئے پارلیمنٹ اور ممبئی میں خود حملے کرائے اور الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔ ان انکشافات نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔