اسلام آباد (ثناءنیوز) نئی حکومت کی قیادت میں مشترکہ مفادات کونسل کے پہلے باضابطہ اجلاس کے ایجنڈے اور شیڈول کی تیاری شروع ہو گئی ہے ۔ جس میں صوبوں کو آئی ایم ایف سے قرضہ لینے اور اس بارے میں عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط پر اعتماد میں لیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کی خیبر پی کے حکومت کی جانب سے بجلی کی فراہمی میں صوبے کے ساتھ امتیاز برتنے کا معاملہ کونسل میں اٹھائے جانے کا قوی امکان ہے سندھ کی جانب سے بھی مشترکہ مفادات کونسل میں محاصل اکٹھے کرنے سے متعلق معاملات اٹھائے جانے پر مشاورت شروع ہو گئی ہے سندھ نے وفاقی حکومت پر خدمات پر ٹیکس وصولی کے صوبائی اختیار میں مداخلت کا الزام عائد کیا جا رہا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنمائی آئی ایم ایف سے غیر معمولی قرضہ لینے پر خدشات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔وزارت بین الصوبائی رابطہ نے تصدیق کر دی ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد ہو گا۔اس بارے میں وزیر اعظم منظوری دے چکے ہیں۔ ترجمان وزارت بین الصوبائی رابطہ نے بھی واضح کر دیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کے بارے میں گزشتہ ماہ 27 جون کو نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا