میر علی + باجوڑ + بنوں (ثناء نیوز + نوائے وقت رپورٹ) شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے دوران سکیورٹی فورسز نے میر علی اور دتہ خیل میں زمینی کارروائی شروع کر دی ہے، دہشت گردوں کے اہم تربیتی اور منصوبہ بندی مراکز آپریشن کی زد میں آ گئے جبکہ سکیورٹی فورسز نے تحصیل مہمند کے 5 سرحدی علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ان 5 سرحدی علاقوں میں کٹ کوٹ‘ تختہ‘ گوہاٹی‘ مولا کلی‘ غاغی شامل ہیں ان علاقوں کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کا قہر، دہشت گردوں کی جائے پناہ محدود، دو روز قبل میران شاہ کو کلیئر کرا دیا گیا تھا۔ پاک فوج کے جوان پیرکو میر علی جا پہنچے۔ کارروائی دو محاذوں پر جاری ہے، میرعلی کے نواحی علاقوں حسوخیل اور موسکی میں زمینی کارروائی جاری رہی۔ ان علاقوں میں دہشت گردی کے منصوبہ بندی مراکز بتائے جاتے ہیں۔ میرعلی کے علاقوں خیسور اور خوشخالی میں بھی دہشت گردوں کی اہم تربیت گاہوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ دوسرا محاذ تحصیل دتہ خیل ہے۔ بویا، مہمد خیل، دیگان اور خرکمر میں فوجی دستے آگے بڑھ رہے ہیں، پندرہ جون سے جاری فضائی کارروائی میں اہم ٹھکانے تباہ اور ساڑھے چار سو سے زائد ملکی اور غیر ملکی دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جبکہ وطن کی راہ میں بائیس سکیورٹی اہلکاروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کی ہدایت پر پمز نے بنوں ہسپتال کا انتظام سنبھال لیا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پمز نے بنوں ہسپتال مکمل طور فعال کر دیا۔ پمز عملے کے 65 ارکان‘ 2 ایمبولینس سمیت 11 گاڑیاں بنوں پہنچا دی گئیں۔ پمز اسلام آباد کے ڈاکٹر نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔ ادھر پشاور میں شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے 5 ہزار 380 خاندانوں کی رجسٹریشن کر لی گئی۔ ترجمان ایف ڈی ایم اے کے مطابق گورنمنٹ کالج منیجمنٹ حیات آباد میں پیر کو متاثرین کی رجسٹریشن کا آخری دن تھا۔ متاثرین کے کوائف کی تصدیق کا عمل سات جولائی سے شروع کیا گیا۔ ایف ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 5 ہزار 380 خاندانوں کی رجسٹریشن کی گئی۔ علاوہ ازیں چیف سیکرٹری کنٹرول روم پشاور کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کے دوران کل 84 ہزار 781 خاندانوں اور 9 لاکھ 55 ہزار 996 افراد کی رجسٹریشن کر ائی گئی ہے جبکہ نقل مکانی کرنے والوں کے ساتھ بڑی تعداد میں مویشی بھی لائے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں رمضان فوڈ پیکج کے تحت ہر خاندان کو یکبارگی 5 ہزار روپے دیئے جائیں گے جس کے لئے اعداد و شمار نادرا فراہم کرے گی۔ ضلعی انتظامیہ متاثرین تک باقاعدگی سے خوراک پہنچا رہی ہے جبکہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرین کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں۔ علاوہ ازیں پولیٹیکل انتظامیہ نے کہا ہے کہ مہمند ایجنسی میں ٹارگٹد آپریشن کیا جائے گا۔ مہمند ایجنسی اور خار کے علاقوں میں 5 ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے۔