نئی دہلی (بی بی سی+آئی این پی+اے ایف پی) بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک مذہبی میلے کے دوران بھگدڑ سے بچوں، خواتین سمیت 29 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔یہ واقعہ گزشتہ روز ریاست کے ضلع مشرقی گوداوری کے علاقے راجہ مندری میں جاری گوداوری پشکرم میلے میں اس وقت پیش آیا جب لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے دریائے گوداوری میں اشنان کے لیے گھاٹ کے داخلی دروازے کی جانب دوڑ لگا دی۔ ضلعی مجسٹریٹ ارون کمار نے کہا مرنے والوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلی این چناراجپپا نے کہا یہ واقعہ بہت دردناک اور افسوسناک ہے۔ کمبھ میلے میں ہونے والے حادثے کے بعد ہم نے ہر ممکن انتظامات کیے تھے اس کے باوجود یہ المناک واقعہ پیش آ گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے حادثے میں مارے جانے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، ’راجہ مندری میں جانی نقصان سے مجھے گہرا دکھ ہوا ہے۔ مودی نے کہا ریاستی حکومت حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ گوداوری پشکرم میلہ 144 برس کے وقفے کے بعد منعقد ہوتا ہے اور یاتریوں کا خیال ہے کہ اس موقع پر دریا میں نہانے سے ان کے گناہ دھل جاتے ہیں۔ بھارت میں تہواروں کے موقعے پر بھگدڑ مچنے کے واقعات ماضی میں بھی پیش آتے رہے ہیں اور خراب انتظامات اور حد سے زیادہ ہجوم کو عموماً اس کی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ ادھر مہاراشٹر میں ہندوؤں کا بڑا تہوار کمبھ میلا بھی شروع ہو گیا۔