الطاف حسین کےخلاف حیدرآباد،ٹھٹھہ،بدین،سکھر،،،لاڑکانہ،پشاور اور اسلام آباد سمیت ملک کےمختلف شہروں میں مقدمات درج کرلیےگئے ہیں، میر پورماتھیلومیں شہری مراد لوند کی مدعیت میں مقدمہ درج کیاگیاہے،جس میں ایک سو اکیس،یک سوچوبیس،اورایک سوترپن،کی دفعات شامل ہیں،جیکب آباد میں تحریک اہلسنت اوراہلسنت والجماعت کی جانب سے فوج کےخلاف بیانات کےذریعے افراتفری پھیلانے کےتین مقدمات درج کرائے گئے ہیں،ایم کیوایم قائد کےخلاف بدین کےماڈل ٹاؤن تھانےمیں شہری واحد بخش کی مدعیت میں درج کیےگئے مقدمے میں بھی دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں،ٹھٹھہ میں شہری بابوبھٹو،جب کہ سکھرکےتھانہ کندرا میں محمد ادریس کٹپرکی مدعیت میں دفعہ ایک سوچوبیس اور ایک سوترپن کےتحت مقدمہ کرلیاگیاہے،شکارپورکےتھانہ لکھی گیٹ میں مشتاق شیخ نانمی شہری نےبھی مقدمہ درج کرایاہے،جب کہ اسلام آباد کےچارتھانوں کوہسار،گولڑہ،مارگلہ،اوربارہ کہومیں بھی مقدمات درج کرلیےگئے ہیں،جن میں دہشت گردی اور نفرت انگیز تقریر کی دفعات شامل کی گئی ہیںبلوچستان کےشہرہرنائی میں بھی ق لیگ کےرہنما ملاح حبیب اللہ کی مدعیت میں متحدہ قائدکےخلاف مقدمہ درج کیاگیاہےکوہاٹ میں الطاف حسین کےخلاف مقدمہ میں دفعہ ایک سو بیس بی،ایک سواکیس،یک سوتئیس اورایک سو چھپن سمیت پانچ سوپانچ کی دفعات شامل کی گئی ہیں
تھانہ آر اے بازار میں راولپنڈی کے رہائشی کی درخواست پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف تقریر پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف راولپنڈی تھانہ آرے بازارمیں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف غیرپارلیمانی زبان استعمال کی ہے۔ مقدمہ میں دفعات 121 اے،123اے اور 124 اے لگائی گئی ہیں۔ مقدمہ راولپنڈی کے رہائشی رانا ریاض کی جانب سے درج کرایا گیا ہے۔ الطاف حسین اپنی تقریروں میں پاک فوج اور دیگر عسکری اداروں پر سنگین الزامات لگا چکے ہیں۔۔