اسلام آباد(نیوزڈیسک) مولاناحسرت موہانی اردو شعروادب کا وہ اہم نام ہیں جنہوں نے غزل کی روایت کو ازسرِنو مقبول بنانے میں اپنیزندگی وقف کردی۔ یہ بات اکادمی ادبیات پاکستان کے چےئرمین ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو نے شاعر، صحافی اور سیاست دان حسرت موہانی پر پاکستانی ادب کے معمارکے تحت شائع ہونے والی کتاب ”حسرت موہانی:شخصیت اور فن“ کی اشاعت کے موقع پر کہی۔ڈاکٹر محمد قاسم بگھیونے کہا کہ حسرت کی زندگی صحافت ،سیاست اورشاعری کے حوالے سے تواہم ہے ہی، ان کی درویشی اورقلندری بھی اپنی مثال آپ تھی ۔ان کی شاعری میں جو تاثیرہے وہ ان کے اعلی کردار کا ہی پرتو ہے۔ ڈاکٹر محمد قاسم بگھیونے کہاکہ کتاب ”حسرت موہانی : شخصیت اور فن“ ادیب اورشاعر خورشید ربانی نے تحریر کی ہے جس میں انہوں نے حسرت موہانی کے حالاتِ زندگی، ادبی خدمات اور ان کی مطبوعات کا احاطہ کیا ہے۔خورشید ربانی نے محنت اور لگن سے حسرت موہانی کی شخصیت پر مفصل انداز میں روشنی ڈالی ہے اور اس میں ناقدین کی آراءکو شامل کیا ہے۔ یہ کتاب 186صفحات پر مشتمل ہے،اس کی قیمت 230روپے (غیر مجلد)ہے۔ یہ کتاب یقینا قاری کوحسرت موہانی کی شخصیت کے حوالے سے متعارف کرائے گی۔
خورشیدربانی کی کتاب”حسرت موہانی:شخصیت اور فن“ شائع ہوگئی
Jul 15, 2017