ورلڈ سنوکر انڈر 18 ٹائٹل… نسیم اختر نے پاکستان کا نام روشن کر دیا

Jul 15, 2017

حافظ محمد عمران
چیمپیئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کی کامیابی کے بعد کرکٹرز کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ سرکاوی و غیر سرکاری سطح پر انعامات اور تقریبات کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ وزیراعظم کی طرف سے ملنے والے انعامات کے علاوہ بھی کرکٹرز کی حوصلہ افزائی کھیل سے محبت کا ثبوت ہے۔ گاڑیاں‘ پلاٹس اور نقد انعامات کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ کرکٹ کے میدان میں کامیابی کے بعد قومی کھلاڑیوں سنوکر‘ اسکواش اور بیڈمنٹن کے مقابلوں میں بھی بین الاقوامی سطح پر اعزازات جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ سب سے بڑی کامیابی انڈر 18 سنوکر کا عالمی اعزاز ہے۔ پاکستان کے ہونہار کھلاڑی نسیم اختر نے چین کے شہر بیجنگ میں ہونے والی چیمپیئن شپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ نسیم اختر نے فائنل میں چینی کھلاڑی پیفن لی کو شکست دے کر عالمی چیمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ نو فریمز پر مشتمل فائنل میں نسیم اختر سے 5/3 سے کامیابی حاصل کی۔ فائنل مقابلہ ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہا۔ نسیم اختر نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اعصاب شکن مقابلے میں چینی کھلاڑی کو زیر کیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی پاکستانی کھلاڑی نے انڈر 18 سنوکر کا عالمی ٹائٹل جیتا ہے۔ چین میں ہونے والی اس عالمی چیمپیئن میں 29 ممالک کے 48 کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا۔
ایک موقعہ پر پاکستان کھلاڑی ایک فریم سے پیچھے تھے لیکن انہوں نے لگاتا ر چار فریمز جیت کر عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ چینی کھلاڑی نے پہلے فریم میں فتح حاصل کی تو دوسرے میں نسیم نے شاندار انداز میں کم بیک کرتے ہوئے مقابلہ ایک، ایک سے برابر کر دیا، تیسرے اور چوتھے فریم میں چینی کھلاڑی نے کامیابی حاصل کی۔ نسیم اختر نے پانچویں اور چھٹے فریم میں لگاتار جیت کر مقابلہ تین، تین سے برابر کیا، اگلے دونوں فریمز جیت کر عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ قومی کیوئسٹ نمبر نو سیڈ محمد نسیم اخترنے سیمی فائنل میں اسرائیل کے عامر نارڈیہ کو صفر کے مقابلے میں چار فریم سے شکست دی۔ انڈر 18 ٹائٹل جیتنے پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے نسیم اختر کو مبارکباد دی اور پیغام میں کہا کہ میرا ایمان ہے محنت، عزم اور جذبے سے کئے جانے والے ہر کام میں کامیابی ملتی ہے۔ نسیم اختر نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن اور سیکرٹری پی او اے خالد محمود نے بھی نسیم اختر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نام دنیا میں روشن ہوا ہے۔ پاکستان بلیئرڈ اینڈ سنوکر ایسوسی ایشن کے چیئرمین عالمگیر شیخ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پر ہمارے کھلاڑیوں کی مسلسل کامیابیاں حوصلہ افزا ہیں۔ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں سجاد کی ایشیئن سکس ریڈ اور نسیم اختر کی انڈر 18 میں کامیابی خوش آئند ہے۔ ہم نے گراس روٹ لیول پر کام کیا ہے۔ کھلاڑیوں کو اس سے بہت فائدہ ہو رہا ہے۔ دوسری طرف سنوکر چیمپئن شپ جیتی ہے۔ نسیم اختر نے کہا کہ بہت خوشی ہو رہی ہے اور میں اپنی یہ جیت قوم اور اپنے والدین کے نام کرتا ہوں جن کی دعاؤں سے آج مجھے یہ مقام ملا ہے۔ ساہیوال سے چین تک کا ان کا یہ سفر آسان نہیں تھا۔ بہت سی مشکلات آئیں۔ ایک وقت میں ہمارے پاس پریکٹس کیلئے ٹیبل بھی نہیں تھے۔ پھر پاکستان بلیئرڈ اور سنوکر ایسوسی ایشن نے ہمارے لئے مختلف شہروں میں کیمپ لگائے۔ ایران سے ہمارے لئے کوچ کو بلوایا گیا۔ ان کی کوچنگ سے میری گیم میں کافی نکھار آیا۔ دوسری طرف پاکستان کے حذیفہ ابراہیم نے جونیئر انٹرنیشنل سکواش ٹورنامنٹ 2017 جیت کر سونے کا تمغہ حاصل کر لیا۔ حذیفہ ابراہیم نے ملائیشیا بورنیرو جونیئر انٹرنیشل سکواش چیمپیئن شپ کے فائنل میں آسٹریلوی کھلاڑی آسکر بیری کرٹس کو 0-3 سے شکست دے دی۔ یہ حذیفہ کے کیریئر کا نواں بین الاقوامی ٹائٹل جبکہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران تیسرا ٹائٹل ہے۔ اس سے قبل امریکی شہر ہیوسٹن میں کھیلے گئے ہیوسٹن جونیئر انٹرنیشنل سکواش چیمپئن شپ میں کامیابی حاصل کی تھی۔ حذیفہ نے رواں سال کا دوسرا ٹائٹل بھی امریکہ میں ہی جیتا تھا۔
پاکستانی کھلاڑی عزیر رشید نے ملائیشیا میں تیسری سی ایم ایس بورینو جونیئر انڈر 19 سکواش اوپن چیمپیئن شپ جیتی ہے۔ فائنل میں سخت مقابلے کے بعد ٹاپ سیڈ نمبر ملائیشیا کے دھینا دھرشن کو 3-0 سے شکست دے دی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی جونیئر کھلاڑی عزیز رشید نے جونیئر کیٹیگری میں ملائیشیا میں شاندار کھیل پیش کیا۔ پہلے سیمی فائنل میں ٹاپ سیڈ نمبر ون کھلاڑی بلیجم کے سنجے جیوا کو پانچ سیٹوں کی گیم میں 9-11, 13-11, 9-11, 11-5, 11-8 سے شکست دی پھر فائنل میں ملائیشیا کے ٹاپ سیڈ نمبر ٹو کھلاڑی ملائیشیا کے دھینا دھرشن کو سٹریٹ تینوں سیٹ میں 11-9,11-6,11-8 سے شکست دے دی۔ عزیز رشید نے کہا کہ اس جیت کا سب سے بڑا کریڈٹ میرے والد میرے کوچ اور سکواش کے کوچ عبدالرشید کو جاتا ہے۔ ان کامیابیوں کے بعد حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کرکٹرز کی طرح ان چیمپیئنز کی بھی حوصلہ افزائی کرے تاکہ کھلاڑیوں کے جوش و جذبے میں اضافہ ہو۔

مزیدخبریں