واشنگٹن (اے پی پی) 2016ء کے امریکی صدارتی انتخابات کو ہیک کرنے کے الزام میں روس کے 12 جاسوسوں پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ روس کے 12 جاسوسوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر اور ان میں موجود بڑے ڈیٹا کو ٹارگٹ کیا تھا۔ اس ڈیٹا کا تعلق 2016 ء کے صدارتی انتخابات میں اسی پارٹی کی خاتون امیدوار ہلیری کلنٹن سے بھی تھا۔ روسی جاسوسوں پر فرد جرم خصوصی تفتیش کار رابرٹ میْولر کی تفتیش کے دوران حاصل شدہ معلومات کی روشنی میں عائد کی گئی ہے۔ میولر 2016 ء کے امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے الزامات کی چھان بین کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، ان ایک درجن روسی جاسوسوں پر گرینڈ جیوری نے بھی فرد جرم عائد کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ ان پر خصوصی تفتیش کار کی جانب سے الزام عائد کیا گیاوہ 5 لاکھ ووٹرز کا خفیہ ڈیٹا چوری کرنے کے بھی مرتکب ہوئے تھے۔فرد جرم کے مطابق روسی جاسوسوں نے ریاستی الیکشن بورڈ کے کمپیوٹر ڈیٹا کی تفصیلات کو چوری کیا۔ انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے بظاہر محفوظ خیال کیے جانے والے ڈیٹا میں سے مختلف ای میلز کو بھی چرایا اور ایسی ڈیوائسز کی تفصیلات حاصل کی گئیں جن کا تعلق ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم کی ٹیم سے تھا۔ ان ای میلز کو صدارتی الیکشن سے قبل عام کر دیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں امریکا کے نائب ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ روزن اسٹین کا کہنا تھا کہ ان غیر ملکی جاسوسوں نے ایک نئے انداز میں انتخابی عمل کے ووٹرز کو اپنا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل کا مقصد ووٹرز کو پریشان اور کنفیوز کرنا تھا تا کہ وہ ذہنی طور پر اور اجتماعی انداز میں بھی منقسم ہو کر مناسب فیصلے سے محروم رہیں۔
فرد جرم